سرگودھا: ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) سرگودھا نے انکشاف کیا ہے کہ ایک لڑکی کی تلاش کیلئے مارے گئے چھاپوں کے دوران 151 لڑکیاں بازیاب کرا لی گئی ہیں اور مختلف مقدمات میں ملوث 16 ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سرگودھا سے اغواءہونے والی ثوبیہ بتول کی برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی جس دوران ڈی پی او سرگودھا نے عدالت کو بتایا کہ بچی کی تلاش جاری ہے اور عدالتی حکم پر اغواءشدہ لڑکیوں کی برآمد کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر کئے گئے آپریشن کے دوران سرگودھا ڈویژن کے مختلف علاقوں سے 151 لڑکیاں برآمد ہوئی ہیں جن میں سے 21 لڑکیاں قحبہ خانوں سے برآمد کی گئیں جبکہ مختلف مقدمات میں ملوث 16 ملزموں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
جسٹس مقبول باقر نے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پولیس کی کارروائی کے دوران جو لڑکیاں برآمد ہوئی کیا ان کی ایف آئی آرز درج تھیں؟ اتنے چھوٹے سے علاقے سے 151 اغواءشدہ لڑکیاں برآمد ہوئی، لڑکیوں کا اغواءہونا پولیس کی نااہلی اور ناکامی ہے۔
جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دئیے کہ جن تھانوں میں لڑکیوں کے اغواءکے مقدمات درج کئے گئے تھے ان کے ایس ایچ اوز کو بھی نوٹس کرنا چاہیے تھا کیونکہ یہ بہت زیادتی کی بات ہے کہ ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود مغویوں کی بازیابی میں اتنی سستی دکھائی گئی۔
عدالت نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب کو صوبے بھر میں اغواءشدہ لڑکیوں کو برآمد کرنے کیلئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے ثوبیہ بتول کی برآمدگی کیلئے اقدامات اٹھانے کا حکم دیا جبکہ ثوبیہ بتول کے اغواءکیس میں گرفتار ملزم عمیر کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔
سرگودھا کے مختلف علاقوں سے 151 لڑکیاں بازیاب کرائے جانے کا انکشاف
04:04 PM, 21 Feb, 2022