نیو یارک: امریکی عدالت نے ٹرمپ کے سابق مشیر روجر اسٹون کو 40 ماہ قید کی سزا سُنا دی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روجر اسٹون طویل عرصے امریکی صدر ٹرمپ کے مشیر رہ چکے ہیں اور انہیں 2016 میں ہونے والے امریکی انتخابات میں روس کی مداخلت کی تحقیقات کے سلسلے میں کانگریس کے سامنے جھوٹا بیان دینے پر سزا سنائی گئی۔
امریکا کے ڈسٹرکٹ جج نے روجر اسٹون کے وکلا کی جانب سے سزا کی مدت پوچھے جانے کے بعد سزا کا فیصلہ تحریر کیا۔
امریکی جج کا کہنا تھا کہ روجر اسٹون کا جھوٹ اور جارحانہ رویہ ہماری جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔
امریکی جج کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ روجر اسٹون کو اس لیے سزا نہیں دی گئی کہ ان پر امریکی صدر کے لیے کھڑے ہونے سے متعلق شکایات ہیں بلکہ اسٹون کو امریکی صدر کو بچانے پر سزا سنائی گئی۔
راجر اسٹون کی سزا پر تنقید کرتے ہوئے امریکی صدر نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا اور کہا کہ وہ اپنے دوست کی معافی کی بجائے چاہیں گے کہ قانون اپنا راستہ نکالے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق راجر اسٹون اور ان کے وکلا اس کیس میں نیا ٹرائل چاہتے ہیں۔