لیبیا: حکومت نے خواتین کے بیرون ملک سفر کے لیے محرم کی موجودگی کی شرط لازمی قرار دے دی ۔عرب ٹی وی کے مطابق لیبی پارلیمنٹ کے ماتحت مشرقی علاقے کے فوجی گورنر جنرل عبدالرزاق الناظوری نے اپنے ایک تازہ حکم نامے میں تاکید کی ہے کہ خواتین بیرون ملک سفر کے دوران محرم کو ساتھ رکھیں۔
دوسری جانب لیبیا میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں اور سماجی تنظیموں نے محرم کی شرط کی مذمت کرتے ہوئے اسے حقوق نسواں اور خواتین کے سفر پر پابندی کے مترادف قرار دیا ہے۔خواتین کے لیے بیرون ملک سفر میں محرم کو ساتھ رکھنے کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد مشرقی لیبیا کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں طبرق اور الابرق میں بھی ماحول کافی کشیدہ ہے۔
لیبی خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم ’ویمن ٹرائبیون فاونڈیشن‘ کی چیئرپرسن نے خواتین کے سفر میں محرم کی شرط کو لازمی قرار دینے کی مذمت کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ البیضاءشہر میں حکومتی ہیڈ کواٹر کے قریب واقع الابرق ہوائی اڈے پر محرم سے متعلق فیصلے کا اطلاق گزشتہ روز سے کیا گیا جس کے نتیجے میں خواتین کو بیرون ملک سفر میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
سماجی کارکنوں نے استفسار کیا کہ آیا کہ اس فیصلے کا پس منظر مذہبی تعلیمات پر عمل درآمد کرانا ہے یا سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے ایسا کیا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پر بھی لیبی حکومت کے اس فیصلے پر ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے۔لیبی اپوزیشن رہ نماوں اور خواتین کے حقوق کی انجمنوں کا کہنا تھا کہ محرم کی شرط لازمی قرار دینے سے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والی لیبی طالبات اور ان کے خاندان متاثر ہوسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ لیبیا کے بہت سے خاندان سیاسی یا سیکیورٹی وجوہات کی بناءپرمنقسم ہیں۔ اس نئے ضابطہ اخلاق سے بیرون ملک مقیم خاندان بھی اپنے پیاروں سے ملاقات سے محروم ہوسکتے ہیں۔