اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری اپنی غلطیوں کی وجہ سے ملک نیچے جاتا رہا کیونکہ ماضی میں حکمرانوں کی ترجیح عوام نہیں ڈالر تھے لیکن اب ہمیں سسٹم ٹھیک کرنا ہے اور قانون کی حکمرانی قائم کرنی ہے، آئندہ او آئی سی کا اجلاس بہتر انداز میں کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارا جو ڈاؤن سائیکل آیا اس میں کسی کا نہیں بلکہ اپنا قصور ہے کیونکہ اصولوں سے ہٹ کر فیصلے کئے جائیں تو مشکل ہو جاتی ہے۔ ماضی کے حکمرانوں کی ترجیح عوام نہیں بلکہ ڈالر تھے اور ماضی میں ہم نے اپنے لوگوں کے مفاد کے خلاف خارجہ پالیسی بنائی اور اس طرح ہماری اپنی غلطیوں کی وجہ سے ملک نیچے جاتا رہا۔
انہوں نے کہا کہ قومیں نیچے جاتی ہیں تو بہت نقصان ہوتا ہے لیکن اب ہمیں کسی کو قصوروار ٹھہرانے کے بجائے درست فیصلے کرنے چاہئیں ، ہمیں اب ملک میں سسٹم ٹھیک کرنا ہے اور قانون کی حکمرانی قائم کرنی ہے اور اس کیساتھ ہی ہمیں اس غلط فہمی میں بھی نہیں رہنا چاہئے کہ ہم مشکل سے نکل گئے۔ 100 سال میں ایک بار اتنا برا بحران آتا ہے جیسا کہ کورونا وائرس کی شکل میں آیا لیکن ہم نے اس وباءکے باوجود مشکلات کا سامنا کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ابتدائی تین سال میں دنیا کا پاکستان کے ساتھ رویہ ٹھیک نہیں تھا لیکن آج مسلمانوں کا موقف آج یونیورسل ہو چکا ہے اور مسلمانوں کے موقف کو دنیا تسلیم کر رہی ہے۔ ہم نے بہت تھوڑے وقت میں او آئی سی کانفرنس منعقد کی مگر آئندہ یہ اجلاس اس سے بہتر انداز میں کیا جائے گا۔
اس موقع پر انہوں نے افغانستان اور افغان عوام کی صورتحال سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو طالبان حکومت پسند ہے یا نہیں لیکن افغان عوام کی زندگی مشکل ہو گئی ہے اس لئے ان کی جلد از جلد امداد کی جائے، افغانستان کے بینک اکاؤنٹ ڈی فریز کر دئیے جائیں تو بحران ٹل سکتا ہے۔