انقرہ: ترکی کے صدررجب طیب اردگان نے نئے مالیاتی نظام کا اعلان کر دیا جس کے بعد ترک کرنسی لیرا نے ایک بار پھر اونچی اُڑان بھر لی۔
تفصیلات کے مطابق نئے مالیاتی نظام کے اعلان کے بعد "لیرا "دو گھنٹے میں ڈالر کے مقابلے میں 20 فیصد مہنگا ہو گیا۔دو ماہ مسلسل ترک کرنسی لیرا ڈالر کے مقابلے میں ے قدری کا شکار رہی تاہم اب ایک بار پھر بہتری کی طرف گامزن ہے۔
ترک صدر کی نئی مالیاتی پالیسی کے تحت اکاؤنٹ ہولڈر کو لیرا میں کرنسی رکھنے پر ڈالر ایکسچینج ریٹ پر تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ ترکش لیرا کو ڈالر کے مقابلے میں گراوٹ کو بینک کور کریں گے اور بینک ڈیپازٹ تاریخ کے مطابق فرق اکاؤنٹ ہولڈرز کو دیا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ لیرا میں بینک ڈپازٹ پر گین ٹیکس سے بھی استثنیٰ فراہم کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دو ماہ میں لیرا ڈالر کے مقابلے میں مسلسل گراوٹ کا شکار تھا ۔ترک صدر کے نئی مالیاتی پالیسی کے اعلان کے 2گھنٹے میں ہی لیرا 14.7 پر پہنچ گیا ۔
قبل ازیں ترک شہری بھی اپنی کرنسی کی قدر میں مسلسل گراوٹ سے شدید پریشان تھے ، لیرا کی قدر میں شدید کمی آنے کے بعد عام ترک شہری اپنی تعطیلات کے منصوبوں سے لے کر ہفتہ وار سودا سلف کی خریداری تک پر نظرِ ثانی کرنے پر مجبور ہوگیاتھا ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن کی ریپبلکن پیپلزپارٹی کے رہنما کمال قلیج اوغلو نے کہا تھا کہ ’ملکی تاریخ میں ایسی تباہی کبھی نہیں دیکھی ‘ انہوں نے کرنسی کی اس حد تک گراوٹ پر ترک صدر رجب طیب اردگان کو قصور وار ٹھہرایا ، تاہم اب مسلسل دو ماہ تک ڈالر کے مقابلے میں اپنی قدر کھونے والی ترک کرنسی لیرا نے ایک بار پھر اڑان بھری ہے جس کے بعد ترک عوام سے بھی پریشانی کے بادل چھٹنے شروع ہوئے ہیں۔