اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بلین ٹری سونامی منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا پہلی بار کسی حکومت نے درخت لگانے کا سوچا اور ایک ارب درخت لگانے کا فیصلہ کیا تو مخالفین نے مذاق اڑایا لیکن عالمی اداروں نے بلین ٹری سونامی منصوبے کو سراہا ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے بحیثیت قوم اپنے دریاؤں کو آلودہ کر دیا ہے اور ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں پاکستان 5 ویں نمبرپر ہے اور ہماری حکومت آئندہ الیکشن نہیں آنیوالی نسلوں کا سوچ رہی ہے جبکہ سابق حکمرانوں نے 5 سالہ مدت کا سوچا لیکن ماحولیات کا نہیں اور سردیوں میں لاہور کی فضا خطرناک حد تک آلودہ ہو جاتی ہے جبکہ ماحولیاتی آلودگی اور تبدیلیوں سے نمٹنا ہمارے لیے چیلنج ہے۔
وزیراعظم نے کہا شاہ فرمان نے ٹمبر مافیا کا بھی مقابلہ کیا اور ٹمبر مافیا نے جنگلات کے گارڈ کو قتل بھی کر دیا تھا۔ شاہ فرمان ، امین اسلم کو بلین ٹری ہنی پروگرام کا کریڈٹ دیتا ہوں جبکہ مقامی لوگوں کوبلین ٹری ہنی پروگرام سے فائدہ ہو گا۔
دوسری جانب وزیراعظم نے اپنے زیر صدارت ہونے والے پارٹی رہنماوں اور ترجمانوں کے اجلاس میں کہا اپوزیشن نے نیب قانون میں ترمیم کی شکل میں حکومت سے این آر او مانگا ہے اور سینیٹ کے شفاف انتخابات پر بھی اپوزیشن کا دوہرا معیار سامنے آیا ہے لیکن ہم شفاف الیکشن کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نے پارٹی رہنماوں اور ترجمانوں کو اپوزیشن کی جانب سے نیب قانون میں مجوزہ ترامیم سامنے لانے کی ہدایت کر دی ہے۔ اس موقع پر مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے اپوزیشن کی نیب قانون میں تجاویز پر بریفنگ دی ہے اور بتایا کہ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ کرپشن پر نااہلی کی سزا ختم کی جائے۔