نیویارک : فیس بک جو روزانہ افوہوں اور بری خبریں پھیلانے مشہور ہے، ہم اس کی ان افواہوں اور غلطیوں کو بھول جاتے ہیں لیکن سوشل میڈیا کرنسی کا مبینہ جن ابھی تک لوگوں کے ذہن میں موجود ہے حالانکہ یہ بات واضع ہو چکی ہے کہ انٹر نیٹ پر کوئی بھی چیز مقدس نہیں ہے۔
بلوم برگ ذرائع نے کہا ہے کہ ہم اس حوالے سے آگاہ ہیں کہ طویل عرصے سے ایک افواہ گردش کر رہی ہے کہ فیس بک ایک کرپٹوکرنسی متعارف کروا رہی ہے جس کو صارفین واٹس ایپ کے ذریعے ٹرانسفر کر سکیں گے لیکن یہ جلدی متوقع نہیں ہے۔
فیس بک کے ایک آفیشل نے بلوم برگ کو بتایا ہے کہ کمپنی ابھی انڈیا میں ترسیلات کی مارکیٹ پر نظر رکھے ہوئے ہے، کمپنی بلاک چین ٹیکنالوجی کو موثر انداز سے استعمال کرنے کے طریقے تلاش کر رہی ہے، اس کی نئی آؤٹ فٹ کرپٹو کرنسی کو پے پال کے سابق صدر ہیڈ کریں گے، جو اس کے استعمال کے مختلف طریقے ڈھونڈ رہے ہیں۔
پے پال کے سابق صدر مارکس نے اعلان کیا ہے کہ فیس بُک نے اپنی میسنجر ٹیم کو بلاک چین شعبے کے حوالے کر دیا ہے، تقریبا 4 سال میسنجر کو لیڈ کرنے کے بعد فیصلہ کیا ہے میں کوئی نیا چیلنج لوں، میں اس سوچ میں ہوں کہ بلاک چین ٹیکنالوجی کو فیس بک کے ساتھ کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے؟
اس ممکنہ نئی کرنسی کے مارکیٹ میں آنے کے ساتھ ایک نئی خبر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے کہ اسرائیل کی 2 این جی اوز مبینہ طور پر سنجیدگی سے اس بات پر غور کر رہی ہے کہ وہ بچوں کے ساتھ زیادتی کی ویڈیو ز کو واٹس ایپ پر شئیر ہونے سے روکنے کے اقدامات کریں اور ایسے مسائل کا کوئی حل تلاش کریں لیکن فیس بُک کی یہ کمپنی ابھی تک اس میں ناکام رہی ہے۔