پشاور: قومی احتساب بیورو (نیب)نے فاٹا سیکرٹریٹ کے افسروں واہلکاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے فاٹا سیکرٹریٹ کے افسروں واہلکاروں کے خلاف کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے حوالے سے انکوائری کی منظوری دے دی۔ فاٹا سیکرٹریٹ کے افسروں واہلکاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری نیب خیبرپختونخواکے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں دی گئی جس کی صدارت ڈی جی احتساب بیورو بریگیڈئیر فاروق ناصر کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں دی گئی جس میں دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔
نیب کے مطابق فاٹا سیکرٹریٹ کے افسروں واہلکاروں پر الزام ہے کہ انہوں نے فاٹا میں ترقیاتی کاموں کے نام پر کروڑوں روپے کی خورد برد کی جب کہ ابتدائی انکوائری کے دوران معلوم ہوا کہ ملزموں نے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سال 2008 کے دوران 16 کروڑ 7 لاکھ 57 ہزار ٹھیکیداروں کو ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ایڈوانس کے طور پر ادا کئے۔
مذکورہ ترقیاتی کام کرم ایجنسی، ایف آر ٹانک اور ایف آر ڈی آئی خان میں کئے جانے تھے تاہم اب تک موقع پر کوئی کام شروع نہیں کیا جا سکا۔