سیول: شمالی کوریا کے رہنماکم جونگ ان نے میزائل تجربہ ناکام ہونے پر2 ذمہ داروں کو قتل کروا دیا۔
مغربی رپورٹوں کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے گزشتہ پانچ روز کے دوران اپنے ملک کے دو سینئر ذمہ داران کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ اس کی وجہ جوہری میزائلوں کا وہ تجربہ ہے جو ناکامی سے دوچار ہونے کے باعث کِم کے غضب کا ذریعہ بنا۔ شمالی کوریا کا یہ سربراہ کسی طور بھی ناکامی کا قائل نہیں ہے۔ اگرچہ پیونگ یانگ ماضی میں متعدد عسکری شعبوں میں کامیاب تجربات کر چکا ہے۔
برطانوی اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق شمالی کوریا میں ایک سینئر ذمے دار کو(جس کے نام کا انکشاف نہیں کیا گیا) کچھ عرصہ قبل موت کی نیند سلا دیا گیا۔ اس عہدے دار کو پینگی ری کے عسکری اڈے میں ہونے والے جوہری میزائل تجربے کی ناکامی کا ذمے دار ٹھہرا کر موت کے گھات اتارا گیا۔
رپورٹوں کے مطابق مذکورہ عہدے دار کے علاوہ ایک سینئر ذمے دار گزشتہ دنوں کے دوران اچانک منظر عام سے روپوش ہو گیا جس کو شمالی کوریا میں دوسری طاقت ور ترین شخصیت قرار دیا جاتا ہے۔
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کم جونگ ان نے ناکام تجربے کی بنیاد پر اس ذمے دار کی زندگی کا چراغ بجھا دیا۔ یہ معلومات ستمبر میں شمالی کوریا میں ایک سرنگ کے بیٹھ جانے کے حادثے میں 200 سے زیادہ افراد کی ہلاکت کے چند ماہ بعد سامنے آئی ہیں۔ یہ ہلاکتیں شمالی کوریا میں پہاڑوں کے درمیان موجود ایک جوہری ٹھکانے پر جزوی انہدام کے نتیجے میں واقع ہوئیں۔
ایک جاپانی اخبار نے ستمبر میں 200 افراد کی ہلاکت کو ملک میں دو سینئر ذمہ داران کی روپوشی سے جوڑا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ دونوں شخصیات کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔
جاپانی ذرائع کے مطابق جوہری میزائل تجربے کی ناکامی کے سبب 200 افراد کی ہلاکت کا المیہ پیش آیا۔ اس واقعے نے شمالی کوریا کے سربراہ کو ناکام تجربے کی ذمے دار دونوں شخصیات کو موت کی نیند سلانے پر مجبور کر دیا۔