اسلام آباد :آرمی چیف جنرل عاصم منیر کاکہنا تھا کہ جو پاکستان کے ڈیفالٹ کا بیانیہ بنارہے تھے وہ آج کہاں ہیں۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے یوتھ کنوونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو پاکستان کے ڈیفالٹ کا بیانیہ بنارہے تھے وہ آج کہاں ہیں۔
ان کامزید کہنا تھا کہ آپ کی آنکھوں کی چمک دیکھ کر یہ یقین ہو جاتا ہے کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سوشل میڈیا سے پیدا شدہ ہیجان اور فتنے کے مضمرات سے دور رکھے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد مملکت میں سانس لینے کی اہمیت لیبیا، شام اور عراق کے لوگوں سے پوچھیں۔ عوام، حکومت اور فوج کےدرمیان مضبوط رشتہ ہی پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سرمایہ نوجوان ہیں، کسی صورت پاکستان کا قیمتی سرمایہ ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے، زندگی امتحان کا نام ہے، کیا لوگ یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ صرف یہ کہنے پر چھوڑدیے جائیں گے ہم ایمان لائے اور آزمائش نہ ہوگی۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام 22 سال سے فوج کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف کھڑے ہیں۔جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ریاست کی یہ ذمے داری ہے کہ عوام کو سوشل میڈیا سے پیدا ہیجان اور فتنے کے مضمرات سے دور رکھے۔