اسلام آباد : سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کاکہنا ہے کہ صدر کے پاس بل دیکھنے کے لیے دس دن ہوتے ہیں۔
انہوں نے نجی ٹی وی ایک سوال کے جواب میں کہاکہ صدر کے پاس بل دیکھنے کے لیے دس دن ہوتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہاکہ دس دن میں صدر کو منظوری دینی ہے یا بل واپس بھجوانا ہے۔
صدرنے اگر دونوں میں کوئی کام نہ کیا تو بل قانون بن گیا ۔ان کاکہنا تھاکہ اگر صدر بل اپنے پاس رکھ کر بیٹھ جائیں توپارلیمان کی حیثیت نہیں رہی۔
خیال رہےکہ گزشتہ روز صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا تھا کہ اللہ گواہ ہے میں نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے۔
صدر عارف علوی نے اپنے بیان میں کہا کہ میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل سے اتفاق نہیں کرتا، میں نے اپنےعملے کو کہا کہ بل کو بغیر دستخط کے واپس بھیجیں۔