امارات: د بئی 2030 تک استعمال شدہ پانی کو دوباہ قابل استعمال بنائے گا۔ دبئی نے اپنے منصوبوں میں ایک اہم منصوبے یعنی پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کےلیے 2030 تک کے منصوبہ بنایا ہے کہ پانی ضائع نہیں ہوگا۔شہر صاف پانی اور متعلقہ بجلی کی کھپت کو 30 فیصد تک روک دے گا۔
فی الحال، امارات اپنے 90 فیصد پانی کو دوبارہ استعمال کرتا ہے، جس سے سالانہ دو بلین درہم سے زیادہ کی بچت ہوتی ہے۔
دبئی میونسپلٹی کے ڈائریکٹر جنرل کاکہنا ہے کہ دبئی کی قیادت نے ابتدائی مرحلے میں تسلیم کیا کہ پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پانی کا تحفظ بہت ضروری ہے۔زمینی پانی کے اہم وسائل کی حفاظت کے علاوہ، پانی کی ری سائیکلنگ توانائی سے بھرپور ڈی سیلینیشن کے لیے درکار بجلی کی بچت بھی کرتی ہے، اس طرح گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی آتی ہے۔
دبئی دنیا کے سب سے زیادہ پائیدار شہروں میں سے ایک بننے کے لیے اپنی منزلیں طے کر رہا ہے۔اس کے علاوہ، ری سائیکل شدہ پانی کو مرکزی کولنگ سے لے کر فائر فائٹنگ تک کے متعدد مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ 2022 میں سنٹرل کولنگ سٹیشنوں میں 6 ملین کیوبک میٹر سے زیادہ دوبارہ حاصل کیا گیا پانی استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں تقریباً 7.1 ملین درہم کی لاگت کی بچت ہوئی۔
پچھلی پانچ دہائیوں سے، دبئی میونسپلیٹی اپنے پانی کی بحالی کے پروگرام پر انتھک محنت کر رہا ہے جو تیزی سے بہترین کارکردگی کا عالمی نمونہ بن رہا ہے۔ دبئی نے 1969 میں اس سفر کا آغاز کیا جب امارات کا پہلا گندے پانی کی صفائی کا پلانٹ الخوانیج میں بنایا گیا چونکہ شہر میں تیزی سے شہری توسیع ہوئی، گندے پانی کی صفائی اور ری سائیکل پانی کی مانگ میں اضافہ ہوا۔