لاہور : لاہور کی احتساب عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہی کے خلاف ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کے مقدمے میں 29 اگست تک جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔
پیر کو لاہور کی احتساب عدالت میں سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کے مقدمے کی سماعت کے موقع پر پرویز الٰہی اور ان کے وکیل امجد پرویز عدالت میں پیش ہوئے۔
پرویز الہی کے وکیل امجد پرویز نے عدالت سے کہا کہ پرویز الہی کی بار بار گرفتاری کا معاملہ سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ میں التوا تھا۔ سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کو آج ان مقدمات کے حل کا کہا ہے۔
وکیل امجد پرویز نے عدالت سے کہا کہ اگر آج لاہور ہائیکورٹ اس کا فیصلہ نہیں کرتی تو پرویز الہی کی گرفتاری معطل تصور ہو گی۔
پرویز الہی نے عدالت سے کہا کہ اگر پیر تک پرویز الہی کی حراست نیب کو دے دیں تو کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ جس پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ میں پیر تک نہیں منگل تک ریمانڈ دوں گا کیونکہ پیر کو میں نہیں ہوں۔
اس موقع پر پرویز الہی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے مؤکل کو ذاتی معالج سے معائنہ کروانے کی اجازت دی جائے۔ امجد پرویز نے کہا کہ پرسنل ڈاکٹر کی سہولت نواز شریف کو بھی دی گئی تھی۔
پرویز الہی نے اس موقع پر عدالت سے کہا کہ ’میں بھی کچھ کہنا چاہتا ہوں۔‘ انھوں نے عدالت سے پرسنل معالج سے معائنہ کروانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سیدھا کھڑا ہونے میں بھی مشکل ہے۔ مجھے پرسنل معالج سے چیک اپ کروا دیں۔ اور پیر کو فیملی سے ملاقات کروا دیں۔