اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چودھری نے کہا کہ شہباز گل پر ہونے والے تشدد کا کیس آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد کیخلاف فائل کر دیا ہے ۔ اگر کوئی جج ٹارچر کے مسئلے کو سنجیدہ نہیں لیتا تو اسے عہدے پر رہنے کا حق نہیں ۔ خاتون مجسٹریٹ کیخلاف ایڈمنسٹریٹر کارروائی کا آغاز شروع کر دیا گیا ہے ۔
نیوز کانفرنس میں سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ شہباز گل کو سی آئی اے تھانے میں آنکھوں پر پٹی باندھ کر رکھا گیا ۔ شہباز گل سے عمران خان اور دیگر رہنماؤں کو ملنے نہیں دیا گیا ، شہباز گل سے ان کے وکلا کو بھی نہیں ملنے دیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے راناثنااللہ ملک کے وزیر داخلہ ہیں ، خواجہ آصف اور راناثنااللہ نمبردار بنے ہوئے ہیں ، یہ لوگ عوام کو منہ نہیں دکھا سکتے ، فوج کو کیسے منہ دکھائیں گے ۔ راناثنااللہ اور خواجہ آصف نے فوج کے بارے میں جو باتیں کیں وہ سب کو معلوم ہیں ۔ ان لوگوں نے فوج سے متعلق جو گفتگو کی ہے اسے بتایا نہیں جاسکتا ۔ حیرت ہے فوج کیسے راناثنااللہ کو بطور وزیرداخلہ برداشت کر رہی ہے ۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ پوٹھوہار کے علاقوں کے لوگوں کی اکثریت فوج میں شامل ہے ۔ ہم آئے روز اپنے بچوں کو زمینوں میں دفن کرتے ہیں ، ہم سے زیادہ فوج کی عزت و حمیت کو کون جان سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جو تحریک شروع ہوئی ہے یہ 10 ستمبر تک جاری رہے گی ، 10 ستمبر کے بعد ہماری تحریک کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگا ۔ سازش کی جارہی ہے کہ عمران خان کو نااہل قرار دیدیا جائے ۔ عمران خان کو نااہل کیا جاتا ہے تو یہاں شمالی کوریا کا نظام شروع کردیا جائے ۔
فواد چودھری نے کہا کہ نواز اور زرداری خاندان کی جب حکومت ہوتی ہے تو وہ یہاں ہوتے ہیں ، اور جب حکومت ختم ہو جاتی ہے تو یہ باہر چلے جاتے ہیں ۔ مریم نواز نے ارکان سے استعفے مانگے تو انہوں نے فون بند کردیئے تھے ، جس وقت یہ لوگ عوام میں جائیں گے تو انہیں اپنی حیثیت کا پتہ لگ جائے گا ۔
سابق وزیر نے کہا کہ نواز شریف کو ہر صورت پاکستان واپس آنا چاہئے اور یہاں آکر سرنڈر کریں ، نواز شریف یہاں آکر عدالت پیش ہوں ، عدالت ان کے متعلق فیصلہ کرے گی ۔ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا ہوا ہے ۔ نواز شریف کو اہل قرار دینے کیلئے قانون میں دوتہائی اکثریت سے آئین میں ترمیم کرنا ہوگی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے لوگ ضمنی انتخاب کیلئے باہر نکلیں اور بلے پر مہر لگائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی آج جو حالت ہوچکی وہ سب کے سامنے ہے ۔ پیپلز پارٹی سے کہا ہے وہ ایم کیو ایم کے چند رہنماؤں کو اپنا ایڈیشنل سیکرٹری بنالیں ۔ پی ٹی آئی کراچی میں ضمنی انتخاب میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی ۔ ایم کیو ایم کو پیپلز پارٹی میں ضم کر دینا چاہئے ۔ جتنے لوگ عمران خان کے ساتھ آج کھڑے ہیں ایسا پہلے دیکھنے میں نہیں آیا ، عوام نے ہر معاملے میں عمران خان کا بھرپور ساتھ دیا ہے ۔