کراچی: بلبل پاکستان کا لقب پانے والی پاکستان کی لیجنڈ گلوکار نیرہ نور 72 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئیں ۔ نیرہ نور کی نماز جنازہ آج سہہ پہر 4 بجے مسجد و امام بار گاہ یثرب ڈیفنس کراچی میں ادا کی جائے گی ۔
نیرہ نور 1958 میں خاندان کے ساتھ ہجرت کرکے پاکستان آئیں ۔ نیرہ کا کیرئیر 70 کی دہائی میں کالج کے اسٹیج سے شروع ہوا اور بعد میں انکی گائیکی کا سفر ریڈیو ، ٹی وی اور فلموں تک جاپہنچا ۔
نیرہ نور نے لاتعداد ، گانے ، ملی نغمے گائے اور فیض کی غزلوں کو عوام تک پہنچایا ۔ تیرا سایہ جہاں بھی ہو سجنا ، روٹھے ہو تو تم کو کیسے مناؤں ، کہاں ہو تم چلے آؤ ، وطن کی مٹی گواہ رہنا سمیت دیگر لازوال گیت آج بھی مقبول ہیں ۔
نیرہ نور کی سادگی اور سنجیدگی انکے انداز ، گانوں اور شاعری کے چناؤ میں بھی جھلکتی تھی ۔ نیرہ نور کو انکی خدمات کے اعتراف میں پرائیڈ آف پرفارمنس ، نگار ایوارڈ سمیت دیگر قومی اعزازات سے نوازا گیا ۔