کراچی : طلاق یافتہ خاتون نے مبینہ طورپر سابق شوہر پر تیزاب پھینک کر شدید زخمی کردیا۔
ناگن چورنگی کے قریب رہائشی عمارت میں قائم فلیٹ سے محمد عثمان نامی شخص جمعرات کی شام سول اسپتال برنس وارڈ لایاگیا جس کا چہرہ ، ہاتھ اور جسم کے دیگر حصے تیزاب سے جھلسے ہوئے تھے۔
محمدعثمان کے رشتے داروں کا کہنا تھا کہ جمعرات کی دوپہر تین بجے محمد عثمان کو نامعلوم افراد نے موبائل پرکال کرکے کام کے سلسلے میں ناگن چورنگی کے قریب فلیٹ میں بلایا جہاں اس کی سابق بیوی شبانہ بھی موجود تھی۔
رشتے داروں نے بتایا کہ شبانہ کو محمد عثمان 9ماہ قبل طلاق دے چکاتھا لیکن شبانہ دوبارہ شادی کرنے کا اصرارکررہی تھی،رشتے داروں کے الزام کے مطابق محمد عثمان نے انکار کیا جس پر شبانہ نے اس کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا۔
تیزاب کے چھینٹوں سے شبانہ بھی معمولی زخمی ہوئی جبکہ محمدعثمان کافی مزاحمت کرکے فلیٹ سے نکل کر رکشے میں اپنی نانی کے گھر پہنچا اور وہاں سے رشتے داروں نے محمد عثمان کو سول اسپتال منتقل کیا جہاں طبی امداد دی جارہی ہے۔
رشتے داروں نے بتایا کہ شبانہ جمعرات کو واقعے کے فوری بعد نیوکراچی تھانے پہنچ گئی اور اس نے الٹا الزام اپنے سابقہ شوہر محمد عثمان پر لگا دیا کہ میرے سابقہ شوہر نے تیزاب ڈالنے کی کوشش کی۔
ایس ایچ او ندیم احمد نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے دوران اور محمد عثمان کی حالت دیکھ کر یہ ظاہر ہوتا ہے کہ خاتون نے شوہر پرتیزاب پھینکا ہے اور پولیس کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے لیکن پولیس واقعے کی تفتیش کررہی ہے۔
ایس ایچ اوکے مطابق محمد عثمان کی حالت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے پولیس اسکا بیان نہیں لے سکی اس کے بیان کے بعدقانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،پولیس نے خاتون کو شامل تفتیش کیاہوا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ مضروب عثمان نے شبانہ سے پسند کی شادی کی تھی پہلے ایک ہی کسی دفتر میں کام کیا کرتے تھے۔