اسلام آباد/لاہور : ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لئے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔
نیو نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔قومی اسمبلی کی نشستیں وزیراعظم شہبازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، علی امین گنڈاپور، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے خالی کیں۔ باجوڑ کی نشست پر امیدوار کے قتل کےباعث الیکشن ملتوی کردیا گیا تھا۔
لاہور میں شہبازشریف، حمزہ شہباز اور عبدالعلیم خان کی چھوڑی 4 صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پرجوڑ ہے۔ وفاقی وزراء احسن اقبال، رانا تنویر حسین،چودھری سالک حسین، سردار اویس لغاری اور جام کمال کی چھوڑی صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر بھی پولنگ جاری ہے۔پولنگ کا عمل صبح8 بجے شروع ہو اجو بغیر کسی وقفے کےشا م پانچ بجے تک جاری رہے گا۔
این اے 8 باجوڑ، این اے 44 ڈی آئی خان، این اے 119 لاہور، این اے 132 قصور اور این اے 196 قمبر شہداد کوٹ میں ضمنی انتخاب کا عمل جاری ہے۔ این اے 196 پر پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔ این اے 44 ڈی آئی خان پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخواسردار علی امین گنڈاپور نے اپنے بھائی سابق صوبائی وزیر فیصل امین کو میدان میں اتارا۔
لاہورسے این اے 119 پر ن لیگ کے علی پرویز ملک اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے میاں شہزاد فاروق کے درمیان مقابلہ ہے۔ این اے 132 قصور کی نشست پر ن لیگ کے ملک رشید اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے محمد حسین ڈوگر کے درمیان سخت مقابلہ ہو ہے۔
ضمنی الیکشن کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت نے سول آرمڈ فورسز اور پاک فوج کےدستے تعینات کرنے کی منظوری د ی تھی۔ سول آرمڈ فورسز اور پاکستان آرمی کے دستے کوئیک رسپانس فورس کے طور پر استعمال ہوں گے۔
سکیورٹی خدشات پر بلوچستان اور پنجاب میں ضمنی انتخابات کے دوران چند اضلاع میں موبائل فون سروس معطل ہے۔ پی ٹی اے کے مطابق موبائل فون سروس وزارت داخلہ کی ہدایات پر عارضی طور پر معطل رہے گی۔