لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے حکومتی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت، اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی اور ان کے خاندان کے افراد کے خلاف انکوائری بند کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کر لیا۔
نیب لاہور نے چوہدری شجاعت حسین، ان کے ببٹوں سالک حسین اور چوہدری شافع حسین کے خلاف انکوائری بند کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کیا۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی، ان کی اہلیہ، بیٹوں مونس الٰہی، راسخ الٰہی اور 2 خواتین کے خلاف انکوائری بند کرنے کا ریفرنس دائرکیا گیا۔
لاہور کی احتساب عدالت کے جج شیخ سجاد نے نیب کی جانب نے ریفرنس بندکرنے کی استدعا پر سماعت کی۔ نیب پراسیکیوٹر حافظ اسداللہ اعوان نے عدالت میں دلائل دے جس میں کہا گیا کہ نیب چوہدری شجاعت حسین اور ان کے صاحبزادوں کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری کررہا تھا، دوران تفتیش چوہدری شجاعت حسین اور ان کے صاحبزادوں کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانےکے شواہد موصول نہیں ہوئے۔ پراسیکیوٹر اسداللہ اعوان کا کہنا تھاکہ چوہدری برادران کے خلاف تین مختلف انکوائریاں نیب میں زیر التواء تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ چوہدری شجاعت حسین پربطور وفاقی وزیرآمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کاالزام تھا جبکہ پرویز الٰہی پر بطور اسپیکر پنجاب اسمبلی آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے اور بطور لوکل گورنمنٹ منسٹر غیر قانونی تعیناتیوں کا الزام تھا۔
نیب لاہور نے یہ تینوں انکوائریاں بند کرنے کیلئے احتساب عدالت میں تین ریفرنس دائر کیے ہیں۔ احتساب عدالت نے نیب کو 24 اپریل کو جواب جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔
خیال رہے کہ چوہدری شجاعت، پرویز الٰہی سمیت دیگر کے خلاف 12 اپریل 2000 میں تحقیقات کا آغاز کیا گیا، 11 مارچ 2015 کو انکوائریاں نیب لاہور کو منتقل کی گئیں۔ چوہدری برادران کے خلاف 19 جنوری 2021 کو چیئرمین نیب نے انکوائریاں بند کرنے کی منظوری دی۔