سرینگر: تصویروں کے ذریعے کشمیریوں پر بھارتی مظالم دنیا کو دکھانے والی فوٹو جرنلسٹ مسرت زہرا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے مظلوم کشمیریوں کی آواز دبانے کی ایک اور کوشش میں فوٹو جرنلسٹ مسرت زہرا کو گرفتار کیا گیا تھا اور اب ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔فوٹو جرنلسٹ مسرت زہرا پر سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے ریاست مخالف سرگرمیوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
بھارتی پولیس کا دعویٰ ہے کہ مسرت زہرہ اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے نوجوانوں کو بھڑکا رہی ہیں اور بدامنی کو فروغ دے رہی ہیں۔بھارتی پولیس کے بیان کے مطابق مسرت نے فیس بک پر ملک دشمن مواد شیئرکیا ہے اور ایک پوسٹ میں مذہبی شخصیت کو عسکریت پسندوں کے ساتھ تشبیہ دی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کئی حلقوں کی طرف سے یہ شکایات موصول ہوئی ہیں کہ مسرت ایسا مواد شیئر کرتی ہیں جس سے نوجوان مشتعل ہوکر عسکریت پسندی کی طرف مائل ہوسکتے ہیں۔مسرت زہرا کو یو اے پی اے ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں دہشت گرد قرار دیا جاسکتا ہے۔