لندن: انسانی حقوق کی شامی آبزرویٹری نے کہا ہے کہ انتہا پسند تنظیم داعش مذاکرات کاروں کے توسط سے ایک معاہدے پر راضی ہو گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدے سے قبل شامی حکومت نے جنوبی دمشق پر میزائلوں سے شدید فضائی حملے اور گولا باری کی۔ ان کارروائیوں کے ساتھ ساتھ بشار الاسد کی فوج اور اس کے مسلح حامیوں کی داعش کے ساتھ دارلحکومت کے جنوبی علاقے میں التضامن کالونی اور الیرموک کیمپ کے گرد ونواح میں پرتشدد چھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔ شامی فوج کے اس آپریشن کا مقصد شامی فوج کی جانب سے داعش پر معاہدہ قبول کرنے کے لئے دباو بڑھانا تھا۔ پہلے پہل داعش نے اس معاہدے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: نگران وزیراعظم اور عام انتخابات بارے شاہد خاقان عباسی کی لندن میں اہم گفتگو
دوسری جانب روسی ذرائع ابلاغ نے بشار الاسد فوج اور مسلح اپوزیشن گروپوں کے درمیان جنوب مشرقی دمشق کے علاقوں یلدا، ببیلا اور بیت سحم میں ایک فائر بندی معاہدے کی اطلاع دی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی کو امریکی ائیر پورٹ پر جگ ہنسائی کے بعد کامن ویلتھ میں بھی رسوائی کا سامنا
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں