لاہور: حکومت کی جانب سے سابق آرمی چیف راحیل شریف کو اسلامی فوجی اتحاد کی سربراہی کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اجازت ملنے کے بعد سعودی عرب کی جانب سے راحیل شریف کو لینے کیلئے خصوصی طیارہ لاہور بھیجا گیا تھا۔
سابق آرمی چیف راحیل شریف کو لیکر سعودی خصوصی طیارہ سعودی عرب کیلئے روانہ ہو گیا ہے۔ دوسری جانب وزرات دفاع کے مطابق این او سی جی ایچ کیو کی منظوری کے بعد جاری کیا گیا۔
اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کے اغراض و مقاصد اور شرائط ابھی طے ہونا باقی ہیں تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ اسلامی فوج کو انسداد دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ایران نے اسلامی فوجی اتحاد پر تشویش کا اظہار کیا ہے مگر جواب میں قومی سلامتی کے مشیر جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ کہہ چکے ہیں کہ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف سعودی عرب اور ایران کے اختلافات ختم کرنے کے لیے ایران کو بھی مسلم فوجی اتحاد میں شمولیت کی دعوت دیں گے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لیے اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد بنائے جانے کے بعد پاکستان ابتدا میں اس میں شمولیت سے متعلق مخمصے کا شکار رہا۔ تاہم ابہام دور ہونے کے بعد پاکستان نے اس اتحاد میں اپنی شمولیت کی تصدیق کر دی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں