اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان رواں ماہ کی چوبیس تاریخ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس سے آن لائن خطاب کریں گے جو دنیا کا سالانہ سب سے بڑا سفارتی اجتماع ہوتا ہے۔
پاکستان اجلاس کے دوران بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کے اقدامات، اسلام کے خلاف بڑھتے ہوئے پروپیگنڈے کی روک تھام، بھارت کی طرف سے پھیلائی جانے والی جعلی خبروں کو روکنے اور ترقی پذیر ملکوں کو درپیش معاشی مسائل حل کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کرائے گا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ذاتی طور پر اسمبلی کے اعلیٰ سطح کے ہفتے کے دوران جموں وکشمیر کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کے ورکنگ گروپ کے اجلاس اور سلامتی کونسل میں اصلاحات کے بارے میں متفقہ گروپ کے وزارتی اجلاس سمیت متعدد پروگراموں میں شرکت کریں گے۔
وزیر خارجہ اپنے ہم منصبوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے عہدیداروں سے متعدد دوطرفہ ملاقاتیں، تھنک ٹینک اور پاکستان برادری، تاجروں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے خطاب کریں گے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس جمعرات سے نیویارک میں شروع ہو رہا ہے۔ کورونا وبا کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے رکن ممالک کو پہلے سے ریکارڈ شدہ پیغامات بھیجنے کی امریکی درخواست کے باوجود تراسی ممالک کے سربراہان، تینتالیس ممالک کے وزرائے اعظم، تین نائب وزرائے اعظم اور تئیس وزرائے خارجہ منگل کو شروع ہونے والے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خود خطاب کریں گے۔
اعلیٰ سطح کے اجلاس میں افغانستان، ماحولیاتی تبدیلی اور کورونا وائرس کے بحران پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جہاں عالمی رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد ذاتی طور پراور آن لائن شرکت کر رہی ہے۔
رواں سال اجلاس کا موضوع ہے ’’ کورونا وائرس سے بحالی، پائیدار تعمیرنو، کرہ ارض کی ضروریات پر ردعمل، لوگوں کے حقوق کا احترام اور اقوام متحدہ کی تجدید نو کے حوالے سے امید کے ذریعے لچک پیدا کرنا‘‘ ہے۔