اسلام آباد:آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی جس میں آصف علی زرداری اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کریں گے۔تفصیلات کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت مخالف احتجاجی تحریک اور اسلام آباد بند کرنے کی تجویز پر غور کیے جانے کا امکان ہے۔ پیپلز پارٹی وزیراعظم، سپیکر اسد قیصر اور وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی خواہش مند ہے۔
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے اے پی سی کو کامیاب بنانے کیلئے دیگر چھوٹی بڑی جماعتوں سے بھی رابطے کیلے ہیں۔بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ اختر مینگل اور ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے بھی پیپلزپارٹی کی جانب سے رابطہ کیا گیا ہے۔
آل پارٹیز کانفرنس سے قبل پیپلزپارٹی کے وفد نے ن لیگی رہنماؤں سے ملاقات بھی کی ہے جس میں اہم امور پر بات چیت کی گئی۔
ن لیگ کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس میں شہبازشریف کی زیرقیادت وفد شرکت کرے گا جب کہ بی این پی مینگل کا وفد بھی اے پی سی میں شریک ہوگا۔
مسلم لیگ ن کے 11 رکنی وفد کی قیادت مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کریں گے جبکہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز بھی وفد کا حصہ ہوں گی۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، احسن اقبال اور ایاز صادق بھی شامل ہوں گے اس کے علاوہ وفد میں پرویز رشید، سعد رفیق، رانا ثنا اللہ، امیر مقام اور مریم اورنگزیب بھی شامل ہوں گے۔
جمعیت علما اسلام کا وفد مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں شریک ہو گا۔ جے یو آئی کے وفد میں عبدالغفور حیدری، اکرم درانی اور کامران مرتضیٰ شامل ہیں۔نیشنل پارٹی بلوچستان کا وفدڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کی قیادت میں شریک ہوگا۔ پی کے میپ کا وفد محمود خان اچکزئی کی قیادت میں اے پی سی میں شریک ہوگا۔ عوامی نیشنل پارٹی کا وفد میاں افتخار کی قیادت میں شریک ہوگا۔
بی این پی مینگل کے وفد کی قیادت سردار اختر مینگل کریں گے۔ قومی وطن پارٹی کا وفد آفتاب احمد شیر پاؤ کی قیادت میں شریک ہوگا۔ جماعت اہلحدیث کا وفد سینیٹر ساجد میر کی قیادت میں شرکت کرے گا۔ جے یو پی کا وفد شاہ اویس نورانی اور بی این پی عوامی کا وفد اسرار اللہ زہری کی قیادت میں شریک ہوگا۔
حزب اختلاف کی کل جماعتی کانفرنس شروع ہونے سے ایک روز قبل وزیراعظم نے عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن سے ملک اور جمہوریت کی خاطر ہر طرح کا سمجھوتہ کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن کرپشن پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے۔