ینگون :میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی نے کہاہے کہ میانمار روہنگیا معاملے میں بین الاقوامی جانچ پڑتال سے خوف زدہ نہیںہیں۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق سوچی نے غیر ملکی سفارتکاروں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ایک ماہ میں 4 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمانوں کی بنگلہ دیش نقل مکانی کے باوجود متاثرہ علاقے میں مسلمانوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست راکھین میں روہنگیا مسلمانوں کی نصف سے زائد بستیاں اب بھی آباد ہیں۔
سوچی نے کہا کہ حکومت علاقے میں صورتحال معمول پر لانے کیلئے کام کررہی ہے۔5 ستمبر سے متاثرہ علاقے راکھین میں کوئی جھڑپ ہوئی ہے اور نہ کوئی کلیئرنس آپریشن۔ اس بات پر تشویش ہے کہ مسلمانوں کی بڑی تعداد نقل مکانی کرکے بنگلہ دیش جارہی ہے، ہم سمجھنا چاہتے ہیں کہ اس کی وجہ کیا ہے۔
انہوں نے سفارت کاروں کو دعوت دی کہ وہ حکومت کے ساتھ کشیدہ صورتحال کا شکار علاقوں کا دورہ کریں تاکہ صورتحال کو بہتر انداز میں سمجھا جاسکے۔انہوںنے کہا کہ بنگلہ دیش میں موجود روہنگیا پناہ گزینوں کو میانمار واپس لانے کیلئے ان کی تصدیق کا عمل شروع کرنے کو تیار ہیں۔تصدیق کا یہ عمل کسی بھی وقت شروع کیا جا سکتا ہے۔