26ویں آئینی ترمیمی بل کی شق وار منظوری کا عمل جاری ، جسے 65 ارکان کی حمایت حاصل، حکومت کے لیے حوصلہ افزا پیشرفت

26ویں آئینی ترمیمی بل کی شق وار منظوری کا عمل جاری ، جسے 65 ارکان کی حمایت حاصل، حکومت کے لیے حوصلہ افزا پیشرفت

اسلام آباد:سینیٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پیش کی گئی، جس کے بعد ووٹنگ کے لیے تحریک کو اکثریت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ یہ اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں جاری ہے، جہاں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ترمیم کا بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسے ضمنی ایجنڈے پر شامل کیا جائے۔

وزیر قانون نے مزید بتایا کہ اس بل پر پہلے بات چیت ہو چکی ہے اور ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں تمام پارلیمانی جماعتیں شامل تھیں۔ انہوں نے جے یو آئی کی مشاورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی جماعتوں نے اس مسودے پر اتفاق کیا ہے۔

اجلاس کے دوران مختلف جماعتوں کے رہنماؤں نے اظہار خیال کیا، اور وزیر قانون نے آئینی ترامیم پر ووٹنگ کے لیے تحریک پیش کی، جو کثرت رائے سے منظور ہوئی۔ چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ایوان میں صرف پانچ افراد موجود ہیں، تو وہ گنتی کیسے کریں۔

آئینی ترمیم کی شق وار منظوری کے لیے ایوان کے دروازے بند کر دیے گئے۔ یوسف رضا گیلانی نے ہدایت دی کہ سینیٹ کی گیلری کو خالی کروا کر دروازے بند کیے جائیں، اور لابیز اور وزیٹر گیلری بھی خالی کی جائیں۔

اجلاس کے دوران بڑی تعداد میں سینیٹرز موجود تھے، جن میں پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر، وزیرداخلہ محسن نقوی، اور پی ٹی آئی کے عون عباس شامل تھے۔ یاد رہے کہ حکومت کو اس ترمیم کے لیے دو تہائی اکثریت، یعنی 64 ووٹ درکار ہیں۔