اسلام آباد:سینیٹ میں پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے آئینی ترمیم پر حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے پہلے ہی اس بات کا فیصلہ کر لیا تھا کہ وہ اس ترمیمی بل میں حصہ نہیں لے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو قانون سازی کے عمل میں شفافیت اور تمام متعلقہ فریقین سے مشاورت کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ قومی سطح پر اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے۔
علی ظفر نے زور دیا کہ حکومت کی جانب سے قانون سازی کے معاملات میں اپوزیشن کو نظرانداز کرنا جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی آئینی ترامیم یا دیگر اہم قومی معاملات زیر بحث آئیں، تو حکومت کو تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہیے تاکہ جمہوری عمل مضبوط ہو اور ملک میں سیاسی استحکام برقرار رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم جیسے اہم معاملات پر صرف حکومت کے ارکان کا فیصلہ کافی نہیں ہے، بلکہ یہ ضروری ہے کہ تمام جماعتیں مل کر اتفاق رائے سے فیصلے کریں۔ علی ظفر نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اختلافات کو دور کرے اور آئینی معاملات میں قومی یکجہتی کو فروغ دے، تاکہ ملک کو سیاسی اور قانونی سطح پر مضبوط بنایا جا سکے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ قومی مفاد کے معاملات کو سیاسی اختلافات کی نذر نہیں کرنا چاہیے، اور حکومت کو چاہیے کہ وہ اپوزیشن کی تجاویز کو بھی سنجیدگی سے لے تاکہ تمام فیصلے اتفاق رائے سے کیے جا سکیں۔