اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کے حوالے سے مریم نواز اور بلاول بھٹو کو تلاشی دینا پڑے گی، یہ جوتے اتار کے بھاگنے کی تیاری میں ہیں لیکن ہم اس دفعہ انھیں ایسان نہیں کرنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اصل کہانی اکائونٹس کی جانچ پڑتال کے بعد سامنے آنی ہے کہ کیسے پارٹی اکائونٹس کو منی لانڈرنگ کے لئے استعمال کیا گیا۔ پارٹی اکائونٹس میں بھی پاپڑ والے، فالودے والے کردارسامنے آئیں گے۔ پی ٹی آئی نے سکروٹنی کمیٹی کے سامنے اپنا مکمل ریکارڈ پیش کیا۔ ای سی پی کو 40 ہزار عطیات دینے والوں کا ریکارڈ اور 16 والیم پیش کیے ہیں۔ الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ جے یو آئی سمیت تمام پارٹیوں سے اکائونٹس کا حساب لے، فضل الرحمان نے آج تک پارٹی اکائونٹس کا حساب نہیں دیا۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ مریم اور بلاول نہ قانون کو مانتے ہیں اور نہ ہی آئین کو، ادارے ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں تو یہ حملہ آور ہوتے ہیں، تاریخ گواہ ہے کہ یہ لوگ سپریم کورٹ، نیب پر حملہ آور ہوئے، ججز کے خلاف تنقید ان کا وطیرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی نے ایک سب کمیٹی قائم کی ہے جس کا 25 اکتوبر کو اجلاس ہوگا، ہمارے فنانشل ایکسپرٹ اور چارٹر اکائونٹ 8 دن پیپلز پارٹی اور پھر 8 دن ،ن لیگ کے اکائونٹس کی جانچ پڑتال کریں گے،یومیہ کی بنیاد پر جانچ پڑتال کی اپ ڈیٹ قوم کے سامنے رکھتے رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کو چیلنج ہے کہ اب انھیں راہ فرار اختیار نہیں کرنے دیں گے۔ وہ جسٹس ریٹائرڈ قیوم کے فون والے انصاف کی منتظر ہیں، جب بھی ان سے سوال ہو رونا دھونا شروع کر دیتی ہیں، قوم سوال کر رہی ہے کہ ان کے اکائونٹس میں پیسے ڈالنے والے کونسے فرشتے ہیں، 4 سال سے انہوں نے کروڑوں روپے بھجوانے والوں کے نام نہیں بتائے۔
وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی پیروی بھر پور طریقے سے جاری رکھے گی، مریم اور بلاول اپنی رسیدیں دیں، دوبارہ قطری خط یا جعلی ٹرسٹ ڈیڈ نہ لے آئیے گا، اصل کہانی اکائونٹس کی جانچ پڑتال کے بعد سامنے آنی ہے کہ کیسے پارٹی اکائونٹس کو منی لانڈرنگ کے لئے استعمال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے پولیٹکل فنڈ ریزنگ متعارف کرائی، دونوں جماعتوں کو مشورہ ہے کہ رسیدیں نہ چھپائیں اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک کے سکروٹنی کمیٹی میں پیش کیے گئے ریکارڈ کے مطابق دونوں پارٹیوں کے اکائونٹس سامنے آئے ہیں جو گوشواروں میں ظاہر نہیں، پارٹی فنڈز کس طرح استعمال ہوئے اس کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پی پی پی امریکا اور برطانیہ میں لمیٹیڈ کمپنیوں کے طور پر رجسٹرڈ ہیں۔