کراچی: پاک بحریہ نے ایک بار پھر اپنی بے مثال نگرانی اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس مہینے کی 16 تاریخ کو بھارتی آبدوز کا سراغ لگا کر اسے پاکستانی حدود میں داخلے سے روک دیا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سیکورٹی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر پاک بحریہ سمندری حدود کی حفاظت کے لئے سخت نگرانی کر رہی ہے۔
یہ اپنی نوعیت کا تیسرا واقعہ ہے جس میں پاکستان بحریہ کے طویل فاصلے تک سمندری نگرانی پر مامور طیارے نے بھارتی بحریہ کی آبدوز کا قبل از وقت سراغ لگایا۔
خیال رہے کہ 14 نومبر 2016ء میں بھی پاکستان نیوی نے بھارتی سب میرین کا سراغ لگایا تھا۔ اس وقت فلیٹ یونٹس نے سمندری حدود کے جنوب میں ایک ہندوستانی آبدوز کا پتا لگا کر اسے پاکستانی پانیوں میں داخلے سے روک دیا تھا۔
اس سے قبل مارچ 2019ء میں پاکستان نیوی نے ہندوستانی آبدوز کو روکا تھا تاہم انڈیا کیساتھ امن قائم رکھنے کی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے نشانہ نہیں بنایا گیا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس واقعے سے بھارت کے مذموم ہتھکنڈوں کا پتا چلتا ہے۔ اس واقعے سے وطن عزیز کی بحری حدود کا دفاع کرنے کے لئے پاک بحریہ کے عزم اور ارادے کا اظہار بھی ہوتا ہے۔
اس معاملے پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ رواں ماہ آبدوز “حمزہ” کے دورے سے پاک بحریہ کی صلاحیتوں پر میرا یقین مزید پختہ ہو گیا ہے۔ بھارت شاید بھول بیٹھا تھا کہ پاک بحریہ بھی دیگر فورسز کی طرح ہمہ وقت مستعد اور چوکس ہے۔ دنیا بھارت کی پاکستان مخالف جارحیت کا نوٹس لے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان داخل ہوتی بھارتی آبدوز کا پیشگی سراغ لگانے پر پاک بحریہ کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ملکی دفاع میں پاک بحریہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا پہلے ہی بہت معترف ہوں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے بھی بھارتی آبدوز کا بروقت سراغ لگانے اور پاکستانی حدود سے مار بھگانے پر پاک بحریہ کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ایک مرتبہ پھر پاک بحریہ نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت، ہوشیاری اور ارض پاک کی سمندری حدود کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت تیار ہونے کی صلاحیت کا لوہا منوایا ہے۔