اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور صدر عارف علوی سے حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ گل بدین حکمت یار نے ملاقات کی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے ملاقات میں افغان امن عمل کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ کہا خطے میں امن و استحکام کے حوالے سے پاکستان کے مفادات وابستہ ہیں اور بین الافغان مذاکرات تاریخی موقع ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کی تعمیر نو، اقتصادی ترقی اور پناہ گزینوں کی باعزت واپسی کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کے تاریخی بندھن کو اجاگر کیا۔
وزیراعظم نے افغان امن عمل کے کامیاب نتائج کے لیے نیک خواہشات کا اظہارکیا اور پاکستان کے اس دیرینہ مؤقف کا اعادہ کیا کہ افغان جنگ کا کوئی فوجی حل نہیں اور افغانوں کی زیرقیادت افغانوں کا امن عمل آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مذاکرات سے افغان قیادت کو پائیدار امن قائم کرنے کے لیے ایک تاریخی موقع فراہم ہوا ہے۔ امید ہے کہ افغان جماعتیں وسیع البنیاد اور جامع تصفیہ کے حصول کے لیے کام کریں گی۔
علاوہ ازیں گلبدین حکمت یار سے ملاقات میں صدر علوی نے کہا کہ امید ہے کہ افغان جماعتیں وسیع البنیاد اور جامع تصفیے کے حصول کے لیے کام کریں گی۔ اس موقع پر گل بدین حکمت یار نے افغان امن عمل میں سہولت کاری میں پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔
واضح رہے کہ 1990 کی دہائی میں گل بدین حکمت یار 2 مرتبہ افغان وزیراعظم کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے چکے ہیں، حال ہی میں انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ دشمنی ہونے کی وجہ سے افغان امن عمل سے مطمئن نہیں تھا اور اسی لیے بھارت نے افغان امن عمل کو نقصان پہنچانے کے لیے مقامی ملیشیاز کی حمایت شروع کردی۔
افغان رہنما کا مزید کہنا تھا کہ 'چین اور پاکستان، افغانستان کے حوالے سے مشترکہ اور مربوط پوزیشن رکھتے ہیں، دونوں ممالک نہ صرف امن عمل کی حمایت کرتے ہیں بلکہ اسے خطے کے لیے فائدے مند بھی سمجھتے ہیں، خاص طور پر اگر یہ افغانستان میں بھارت کی موجودگی میں کمی کا باعث بنتا ہے‘۔