راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ کی زیرصدارت جی ایچ کیو میں ہونیوالی کور کمانڈرز کانفرنس اختتام پذیر ہو گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس ہوئی جس میں قومی سلامتی اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
کانفرنس میں دہشتگردی کے واقعات میں حالیہ اضافے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کانفرنس میں قبائلی اضلاع اور بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات پر بھی خصوصی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ہم نے امن و استحکام کے حصول کے لئے بڑی بھاری قیمت ادا کی ہے۔ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور طریقے سے جواب دیں گے۔ کور کمانڈر کانفرنس میں سول اور ملٹری کے شہدا کی عظیم قربانی پر خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ٹیلی فون کیا۔ ترجمان بلاول ہاؤس کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بلاول بھٹو زرداری سے کراچی واقعے پر تبادلہ خیال کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے آرمی چیف کی جانب سے کراچی واقعے کا فوری نوٹس لینے پر ستائش کا اظہار کیا۔ بلاول بھٹو نے کراچی واقعے پر فوری شفاف انکوائری کی ہدایات دینے پر آرمی چیف کو سراہا۔
واضح رہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر مقدمے اور گرفتاری کیلئے پولیس حکام پر دباؤ کے معاملے پر آئی جی سندھ سمیت اعلیٰ پولیس افسران نے احتجاجاً چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس صورتحال پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی پریس کانفرنس کی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید سے محکمانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
پریس کانفرنس کے بعد آرمی چیف نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کور کمانڈر کراچی کو تحقیقات کا حکم دیا اور اب وزیراعظم نے بھی گورنر سندھ عمران اسماعیل کو اسلام آباد طلب کر لیا ہے۔