سی سی پی او لاہور کی خاتون کے ساتھ مبینہ بد کلامی کی آڈیو منظر عام پر آ گئی

05:33 PM, 20 Oct, 2020

لاہور: کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر لاہور عمر شیخ کی ایک خاتون کے ساتھ مبینہ بد کلامی کی آڈیو منظر عام پر آ گئی۔ خاتون نے اپنے شوہر کے خلاف منشیات کے مقدمے کے حوالے سے فون کیا ہی تھا کہ سی سی پی او نے مبینہ طور پر بدکلامی شروع کر دی۔

آڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ رائے ونڈ کی رہائشی خاتون نے سلام کے بعد سی سی پی او کو بتایا کہ اس کے شوہر کے خلاف کیس کا کچھ نہیں بنا تو سی سی پی او عمر شیخ نے مبینہ طور پر اس سے بدکلامی شروع کر دی۔ آڈیو ٹیپ میں سی سی پی او نے مبینہ طور پر کہا کہ اب انہیں فون نہ کرنا صرف تماشا لگا رکھا ہے۔ 

گفتگو کا یہ دورانیہ تقریبا 20 سیکنڈز پر مشتمل ہے اور آڈیو کے مطابق بدکلامی پر خاتون خاموش ہو گئی اور اس نے ڈر کر فون بند کر دیا۔

رائے ونڈ کی رہائشی خاتون کی جانب سے سی سی پی او کو دی گئی درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ حیدر علی نامی سب انسپکٹر نے اس کے شوہر سے مقدمہ درج نہ کرنے کا کہہ کر ایک لاکھ 93 ہزارروپے رشوت لے لی مگر پھر مقدمہ بھی درج کر لیا۔ دوسری جانب سی سی پی او کا کہنا ہے کہ یہ آڈیو گفتگو ان کے خلاف نیا افسانہ ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سی سی پی او لاہور عمر شیخ سے جھگڑے پر ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ آئی جی پنجاب نے ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار کو تبدیل کرتے ہوئے انہیں ایس پی ہیڈ کوارٹر ٹریفک برانچ جب کہ ایس پی ہیڈ کوارٹر پنجاب طارق عزیز کو ایس پی لیگل ٹریننگ کالج چوہنگ لگا دیا ہے۔

واضح رہے کہ لاہور پولیس کے سربراہ عمر شیخ کی جانب سے مسلم لیگ ن اور پی ڈی ایم کے گوجرانوالہ میں جلسے سے متعلق اجلاس بلایا تھا جس میں ایس پی سی آئی عاصم افتخار نے بوجہ بخار آنے سے معذرت کی لیکن سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے انہیں فوری طور پر میٹنگ میں پہنچنے کا حکم دیا۔

ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار میٹنگ میں پہنچے اور اپنی طبعیت نا سازی کا بتایا لیکن پھر بھی سربراہ لاہور پولیس عمر شیخ ایس پی سی آئی کے تاخیر سے پہنچنے پر برہم ہو گئے۔ سی سی پی او کی سرزنش پر ایس پی سی آئی اے بھی مشتعل ہو گئے اور دونوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی تھی۔

مزیدخبریں