لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہر سال 18 اکتوبر کو مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کے مزار پر جا کر نعرے لگائیں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مادر ملت اور نواز شریف کا پیغام لے کر چلا ہوں، میں نے مادر ملت زندہ باد کا نعرہ لگایا، اس میں کیا برائی ہے؟ اب میں ہر سال 18 اکتوبر کو مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کے مزار پر جا کر نعرے لگاؤں گا۔ یہ نالائق مجھے مزاروں کا ادب کیا سکھائیں گے۔ ماں کو استدعا کرنا جرم ہے تو کرتے رہیں گے۔
محمد صفدر کا کہنا تھا کہ رات کی تاریکی میں شب خون مارا گیا، بتایا جائے کہ میرے خلاف ایف آئی آر کٹوانے والے کون لوگ ہیں؟ کیا خلا سے میرے خلاف مقدمہ بنایا گیا۔ جاہل مجھے مزارات کے تقدس کا سبق سکھا رہے ہیں۔ ہم تو نسلوں سے مزارات کا ادب کرنے والے لوگ ہیں۔ ماں سے فریاد کرنا جرم ہے، تو یہ جرم کرتے رہیں گے۔ ہر 18 اکتوبر کو مادر ملت کے مزار پر جا کر نعرے لگاؤں گا۔ قائداعظم محمد علی جناح نے برصغیر کے مسلمانوں کو آزادی دلائی تھی۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر سمیت دیگر قائدین کے خلاف لاہور کے تھانہ شاہدرہ میں ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ ٹریفک میں خلل ڈالنے اور لاﺅڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں (ن) لیگی رہنماﺅں پر ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقریریں کرنے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
ایف آئی آر پنجاب لاﺅڈ سپیکر ایکٹ اور کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر درج کی گئی ہے جس کے مطابق ریلی کی شکل میں گوجرانوالہ میں جلسے کے لیے جاتے ہوئے (ن) لیگی رہنماﺅں اور کارکنوں نے شاہدرہ چوک لاہور پر بلا اجازت ٹریفک بلاک کی جس سے شہریوں کو پریشانی لاحق ہوئی اور ممکنہ طور پر کورونا وائرس کا پھیلاﺅ بڑھانے کی کوشش کی۔
یہ مقدمہ 2 ہزار سے 22 سو نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا۔ نامزد افراد میں مریم نواز، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، ملک ریاض، سمیع اللہ خان، ملک پرویز، علی پرویزملک، بلال یاسین، سمیع اللہ خان اور سیف الملوک کھوکھر سمیت دیگر شامل ہیں۔ پولیس کی مدعیت میں درج کیس کے مطابق ملزمان نے ریلی میں حکومتی اجازت کے بغیر گاڑی سے باہر آکر خطاب کیا جس کے دوران حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر اور نعرے بازی کی گئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل شاہدرہ پولیس اسٹیشن میں ہی نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماﺅں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر اور غداری کا مقدمہ درج کیا جاچکا ہے ادھر گوجرانوالہ میں بھی پی ڈی ایم جلسے میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی اور سڑکیں بلاک کرنے پر انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔