لندن: موبائل فون بنانے والی مشہور کمپنی نوکیا نے چاند پر دنیا کا پہلا سیلولر نیٹ ورک قائم کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ یہ منصوبہ امریکی خلائی ادارے ناسا کیساتھ مل کر ترتیب دیا گیا ہے۔
نوکیا چاند پر ایسا نیٹ ورک تیار کرے گی جو چاند پر مشکل صورت حال میں بھی لینڈنگ کو ممکن بنا سکے گا۔ نوکیا کا کہنا ہے کہ وہ فائیو جی کے بجائے فور جی ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی کیونکہ دنیا میں اس کا زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے اس پر زیادہ بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔
یہ نیٹ ورک خلا بازوں کو آڈیو اور ویڈیو کمیونیکیشن کی سہولت پہنچانے کے ساتھ ساتھ ٹیلی میٹری اور بائیو میٹرک ڈیٹا کا تبادلہ کرنے میں بھی مدد فراہم کرے گی۔ نوکیا کا کہنا ہے کہ وہ فائیو جی کے بجائے فور جی ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی۔
اس مقصد کے لیے امریکی ریاست ٹیکساس میں موجود سپیس کرافٹ کمپنی ’انٹیویٹیو مشینز‘ سے شراکت داری کی ہے جو چاند پر آلات پہنچائے گی۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چاند پر پہلے فور جی ایل ٹی ای مہیا کرے گی اور اس کے بعد فائیو جی نیٹ ورک بھی متعارف کروایا جائے گا۔ چاند کی سطح پر ایسا پہلا براڈ بینڈ کمیونیکیشن سسٹم 2022 تک قائم کیا جائے گا۔
نوکیا حکام کا کہنا ہے کہ امریکی خلائی ادارے ناسا کی فنڈنگ سے ہم اس بات پر غور کرینگے کہ کس طرح زمینی ٹیکنالوجی میں ردوبدل کرکے چاند کے ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے مواصلاتی نظام کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔ یہ معاہدہ ناسا کے نئے آرٹیمس پروجیکٹ کا ایک حصہ ہے جس میں ناسا مختلف کمپنیوں کو مجموعی طور پر 370 ملین ڈالرز دنٖز مہیا کر رہا ہے اور اس رقم کا زیادہ حصہ سپیس ایکس اور یونائیٹڈ لانچ الائنس جیسی کمپنیوں کو دیا گیا ہے۔