اسلام آباد:سابق وزیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ہ اتفاق رائےکےبغیرملک میں ادارہ جاتی اصلاحات ممکن نہیں، آبی شعبے کے لئے زیادہ مالی وسائل مختص کرنا ہوں گے.
سپریم کورٹ میں دو روزہ بین الاقوامی سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس نےبروقت پانی کے مسئلے کو اجاگر کیا، اب صوبوں میں اتفاق رائے پیدا کرنا ہے ، وزارت آبی وسائل کے اداروں کی استعدادکار بہتر بنانا ہوگی، صوبوں میں مضبوط واٹر اتھارٹیز بنانی چاہییں۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ وفاقی سطح پرانڈس واٹراتھارٹی کے قیام پربھی توجہ دینی چاہیے، صوبائی حکومتیں آبی شعبےکے اپنے اپنے ماسٹر پلان تیارکریں۔
واضح رہے کہ اس وقت سپریم کورٹ میں دو روزہ بین الاقوامی واٹر کانفرنس جاری ہے، جس میں آخری روز کے دوسرے سیشن کا اختتام ہوگیا، اس موقع پر مقررین میں شیلڈز تقسیم کی گئیں ، گذشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پانی کے بغیر زندگی کا وجود ناممکن ہے، سب کو مل کر پانی کا غیر ضروری استعمال روکنا ہوگا۔