مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ وادی گولان کے اسرائیل کے زیرتسلط علاقے میں گولہ گرنے کے بعد شام میں صدر بشارالاسد کے زیرانتظام علاقوں پر بمباری کی ہے۔
عرب خبررساں ادارے نے اسرائیلی فوج کے حوالہ سے بتایا کہ کہ وادی گولان میں گولہ گرنے سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تاہم اس واقعہ کے بعد توپ خانے سے شام کے اندر شامی فوج کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
خیال رہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران وادی گولان میں ہاون راکٹ گرنے کے واقعات اکثر پیش آتے رہتے ہیں۔2011ء کے بعد سے اسرائیل تواتر کے ساتھ شام کے اندر اسدی فوج اور اس کی حلیف لبنانی حزب اللہ کے ٹھکانوں پر فضائی اور زمینی حملے کرتا رہا ہے۔
اسرائیل نے جون 1967ء کی6 روزہ جنگ کے دوران شام کی وادی گولان کے 1200 مربع کلو میٹر کے علاقے پر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد شام کے پاس وادی گولان کا صرف 510 کلو میٹر رقبہ بچا ہے۔