امریکی مغویوں کو پانچ سال تک پاکستان میں رکھا گیا تھا،سی آئی اے سربراہ

امریکی مغویوں کو پانچ سال تک پاکستان میں رکھا گیا تھا،سی آئی اے سربراہ

واشنگٹن :مریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ مائک پامپے نے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے ایک انتہائی اچھا نتیجہ نکلا ہے جب ہم چار امریکی شہریوں کو بازیاب کروا سکے ہیں جنھیں پانچ سال تک پاکستان میں رکھا گیا تھا،یہ ہمارے ملک اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے لیے ایک مثبت لمحہ ہے.

پاکستانی تعاون اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ خطے میں بہتر سکیورٹی فراہم کرنے کی ہماری خواہشات پر عمل کر رہے ہیں۔گزشتہ روز واشنگٹن میں ایک تھنک ٹینک فاڈیشن فار ڈیفنس آف ڈیموکریسیز میں خطاب کرتے ہوئے سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائک پامپے نے کہا کہ کہ آئندہ چند روز میں امریکی حکومت 2011 میں ایبٹ آباد میں ہونے والی کارروائی کے بارے میں دستاویزات بھی جاری کرے گی۔مغوی خاندان کی بازیابی کے موقعے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ آج وہ کیٹلن کولمین اور ان کے شوہر جوشوا بوئل اور ان کے بچے آزاد ہیں۔ یہ ہمارے ملک اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے لیے ایک مثبت لمحہ ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ پاکستانی تعاون اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ خطے میں بہتر سکیورٹی فراہم کرنے کی ہماری خواہشات پر عمل کر رہے ہیں۔ ہم دیگر مغوی افراد کی رہائی اور دیگر انسدادِ دہشتگردی آپریشنز کے لیے اس طرح کے تعاون اور ٹیم ورک کی توقع رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ ہمیں یہ بتاتی ہے کہ افغانستان میں پاکستان کے حوالے سے ہمیں توقعات کم رکھنی چاہییں، امریکہ وہ تمام کوششیں کر رہا ہے جس سے افغان طالبان مذاکرات کی میز پر آ جائیں اور طالبان کو یقین ہو جائے کہ وہ یہ معاملہ میدانِ جنگ میں فتح سے حل نہیں کر سکتے۔