نواز شریف پر فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی فرد جرم عائد

10:09 AM, 20 Oct, 2017

اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی فرد جرم عائد کر دی۔  احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کی سماعت کر رہے ہیں جب کہ سابق وزیراعظم کی غیر حاضری پر ان کے نمائندے ظافر خان پیش ہوئے۔ 

احتساب عدالت نے فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں فرد جرم کے نکات پڑھ کر سنائے تاہم اس موقع پر نواز شریف کی جانب سے پیش ہونے والے نمائندے ظافر خان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔احتساب عدالت نے فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی حسن نواز اور حسین نواز مفرور ملزم قرار دے دیا۔

فرد جرم کے متن کے مطابق نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعظم کے عہدوں پر فائز رہے اور وہ 2007 سے 2014 تک کیپیٹل ایف زیڈ ای کے چیئرمین بھی رہے۔ 1989 اور 1990 میں حسن اور حسین نواز شریف کی زیرکفالت تھے جس کے دوران ان کے نام پر بے نامی جائیدادیں بنائی گئیں۔

گزشتہ روز نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر ایون فیلڈ ریفرنساور عزیزیہ اسٹیل میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اہلیہ کی علالت کے باعث لندن میں موجود ہیں اور انہوں نے عدالتوں کا سامنا کرنے کے لیے پاکستان واپسی کا فیصلہ کیا ہے۔

 

جمعرات (19 اکتوبر) کے روز ہونے والی سماعت کے آغاز پر مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل ایڈووکیٹ امجد پرویز کی جانب سے عدالت میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پاناما پیپرز کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ کی جِلد نمبر 10 موجود نہ ہونے کی وجہ سے فردِ جرم عائد کرنے کے لیے عدالتی کارروائی کو روک دیا جائے۔ جس پر پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ فردِ جرم عائد ہونے کے سلسلے میں جے آئی ٹی رپورٹ کی ضرورت نہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی معاون وکیل عائشہ حامد نے بھی ایک درخواست جمع کرائی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف نے نیب ریفرنسز کے خلاف سریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے جس کا فیصلہ آنے تک احتساب عدالت کی کارروائی کو مؤخر کیا جائے تاہم احتساب عدالت نے درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔

اس سے قبل 18 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے دوران نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور داماد پر فردِ جرم عائد کی جانی تھی تاہم احاطہ عدالت میں دھکم پیل اور وکلا کی جانب سے احتجاج کے باعث ان پر فردِ جرم عائد نہیں کی جا سکی تھی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

مزیدخبریں