اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کام نہ کرنے والے سرکاری عہدیداروں کو برطرف کرنے سے متعلق درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا۔
آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس عائشہ ملک نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ نے تمام سرکاری ملازمین کو کام نہ کرنے کے الزام میں برطرف کرنے کی درخواست دی ہے، لیکن آپ کو ان افسران کی نشاندہی کرنی ہوگی اور متعلقہ اداروں سے رجوع کرنا ہوگا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے بھی درخواست گزار سے کہا کہ آپ نے اپنی درخواست میں کسی مخصوص سرکاری افسر کا ذکر نہیں کیا، جو کہ اس درخواست کو غیر واضح بناتا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے درخواست گزار سے سوال کیا کہ آپ کا کون سا کام نہیں ہوا؟ اور اگر یہ درخواست منظور کی جاتی ہے تو کیا اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ہم صدر، وزیراعظم، اسپیکر اور اسمبلی کے اراکین کو بھی نکال دیں؟
ان تمام سوالات کے جواب میں آئینی بینچ نے درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے اسے خارج کر دیا۔