ابوظہبی : اماراتی حکومت ان دنوں بہت سی نئی ویزا سکیمیں متعارف کرا رہی ہے۔ یہ ویزے پاکستانی شہریوں کے لیے بھی ہیں۔
اماراتی میڈیا کے مطابق نئی ویزا سکیموں کا مقصد یواے ای کو رہائش اور کام کے حوالے سے بہترین جگہ بنانا ہے۔ بہترین رہائشی آپشنز اور مختلف شعبہ جات اور پروفیشنز کے ساتھ یواے ای کا مقصد پروفیشنلز اور ٹیلنٹ کو گلوبل حب بنانا ہے جس سے مملکت میں ترقی ہوگی۔
سولہ نومبر کو یواےای نے پانچ سالہ ملٹی انٹری ویزے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد بین الاقوامی کمپنیوں کے ملازمین کو سہولت فراہم کرنا ہے یہاں یواے ای کی جانب سے فیڈرل لیول پر دی جانے والی ویزا سکیموں کی فہرست دی جا رہی ہے جس سے پاکستانی شہری فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
گولڈن ویزا
یہ ویزا سکیم دو ہزار انیس میں متعارف کرائی گئی تھی جس کے ذریعے سرمایہ کاروں ، کاروباری حضرات ، ٹیلنٹ ، ریسرچر، ذہین طلبہ کو مملکت میں بسایا جاتا ہے ۔ اس کا فائدہ یہ ہے کہ آپ کو نہ تو کسی کی سپانسر شپ کی ضرورت ہوگی اور آپ 100 فیصد حقوق پر کاروبار کرسکیں گے۔
گرین ویزا:
گرین ویزے کا اعلان ستمبر دو ہزار اکیس میں کیا گیا ہے جس کا مقصد یواے ای کے آئندہ پچاس سال کے مہنگے منصوبوں کے لیے ہنر مند افراد کو یواے ای میں بسانا ہے۔ اس ویزے کے تحت آپ اپنے والدین اور پچیس سال سے زائد عمر کے بچوں کو یواے ای میں بلاسکتے ہیں۔ سرمایہ کار، کاروباری حضرات، بزنس مالکان ، ذہین طلبہ اور گریجوایٹس اس کی اہلیت رکھتے ہیں۔
فری لانسر ویزا:
فیڈرل ویزا سکیم کے تحت سیلف امپلائڈ ورکرز اور غیر ملکی خود کو سپانسر کرسکتے ہیں۔ اس ویزے کے تحت آپ سیلف سپانسر شپ اور مملکت میں کہیں بھی ملازمت کی آزادی حاصل کرستے ہیں۔ آرٹیفیشل ، بلاک چین اور ڈجیٹل کرنسیز میں قابلیت رکھنے والے اس ویزے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
ملٹی پل ، انٹری ٹورازم ویزا:
اس ویزے کا اعلان مارچ دو ہزار اکیس کو کیا گیا تھا ۔ یواےای پانچ سالہ ملٹی پل انٹری ویزا کا اعلان کیا جس کے تحت سیاح نوے دن تک مملکت میں رہ سکتے ہیں اور اس میں مزید نوے یوم کی توسیع ہوسکتی ہے ۔ تمام ممالک کے باشندے یہ ویزا حاصل کرسکتے ہیں۔
ریموٹ ورک ویزا:
مارچ دوہزار اکیس میں یواے ای نے ریموٹ ورک ویزے کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد غیر ملکی کمپنی کے ملازمین کو یواے ای میں رہنے اور ایک سال تک ریموٹ ورک کی اجازت دینا ہے۔ اپنا کاروبار کرنے کے خواہشمندر اور ملازمت کا ثبوت دینے والے یہ ویزا حاصل کرسکتے ہیں۔
ریٹائرمنٹ ویزا:
ستمبر دو ہزار اٹھارہ میں یواے ای نے پچپن سال سے زائد عمر کے ریٹائرڈ افراد کے لیے پانچ سالہ ویزا سکیم کا اعلان کیا تھا جس میں رواں سال نومبر کے آغاز پر ترمیم کی گئی ۔ ایسے ریٹائرڈ افراد جن کے پاس 10 لاکھ درہم مالیت کی ایک یا زائد جائداد موجود ہو اور ان کی سالانہ آمدن کم از کم ایک لاکھ اسی ہزار درہم ہو۔
سٹیزن شپ:
رواں سال جنوری میں اماراتی حکومت نے شہریت کے قانون میں ترمیم کی تھی جس کے تحت رہائشی اور ان کی فیملیز یواے ای پاسپورٹ کی اہل ہوسکتی ہیں ۔ فائدہ اٹھانے والوں کو ایک خصوصی کیٹیگری کے تحت منتخب کیا جائے گا۔ اس قانون کے تحت آپ یواے ای کمیونٹی کا مستقل حصہ بن سکتے ہیں۔ ڈاکٹرز ، سائنسدان ، انجینئرز ،آرٹیسٹ ، آتھرز، انوینٹرز، سرمایہ کار اور ان کی فیملیز اس کی اہلیت رکھتی ہیں۔