دھرنا کمیٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے،ڈیڈ لاک بر قرار

06:11 PM, 20 Nov, 2017

اسلام آباد : حکومت اور  دھرنا کمیٹی کے درمیان ایک بار پھر مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں جبکہ دھرنا کمیٹی کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ  وزیر قانونزاہد حامد استعفے دیں۔ 

تفصیلات کے مطابق پنجاب ہاﺅس اسلام آباد میں حکومت اور دھرنا کمیٹی کے درمیان پونے تین گھنٹے جاری رہنے والے مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہوتے ہوئے ڈیڈلاک کی طرف بڑھ گئے ہیں اور ان میں مزید کوئی پیش رفت کی اطلاع نہیں ہے ۔ دھرنا کمیٹی وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کے مطالبے پر قائم ہے جبکہ حکومت وزیر قانون کے مستعفی ہونے سے انکاری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مذاکرات میں خواجہ سعد رفیق، زاہد حامد، راجہ ظفر الحق، انوشہ رحمان، پیر عنایت الحق شاہ، وحید نور، وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ، چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب اور کمشنر راولپنڈی شریک تھے۔ 

ذرائع کے مطابق خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک ایک چیز کی وضاحت کر دی ہے جبکہ دھرنا کمیٹی کا کہنا ہے کہ وہ کسی صورت زاہد حامد کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
یہ مذاکرات بغیر کسی پیش رفت کے ختم ہو گئے ہیں کیونکہ دھرنا کمیٹی وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کے مطالبے پر قائم ہے جبکہ حکومت وفاقی وزیر کے مستعفی ہونے سے انکاری ہے۔

مزیدخبریں