بیروت: شام میں داعش سے مسلح چھڑپ کے دوران ایران کی پاسداران انقلاب کے کمانڈر سمیت دو ہلاک ہوگئے۔
خیال رہے کہ ایران کی انتہائی طاقت ور ترین فوج پاسداران انقلاب، جو ملکی معیشت کے اربوں ڈالر کے معاملات کو بھی دیکھتی ہے، شام کے صدر بشار ا لاسد کی حمایت یافتہ فوج کے ساتھ ملک میں داعش سمیت دیگر لڑنے والے گروہوں کے خلاف کارروائیاں کررہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں نے ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایرانی حکام کے مطابق شام میں اب تک ایک ہزار ایرانی ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں پاسداران انقلاب کے متعدد سینئر کمانڈر بھی شامل ہیں۔
فارس نیوز کے مطابق حالیہ ہلاکت پاسداران انقلات کے کمانڈر خیراللہ سمادی کی ہوئی ہے جو شام میں عراق کے سرحدی علاقے البو کمال میں جنگجوں سے لڑائی کے دوران ہلاک ہوئے۔ایک اور ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق خیراللہ سمادی داعش سے مسلح جھڑپ کے دوران ہلاک ہوئے، اس سے قبل ایرانی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں کہا تھا کہ اس علاقے میں داعش اور ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔
حزب اللہ کے زیر اثر ایک نیوز ایجنسی کے مطابق حال ہی میں شامی فوج اور اس کے اتحادیوں نے البو کمال سے داعش کو بے دخل کیا تھا۔واضح رہے کہ 1980 میں ایران اور عراق کے درمیان ہونے والی جنگ میں لڑنے والے سمادی نے کچھ سالوں قبل ایران کی پاسداران انقلاب سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی تاہم شام کی جنگ کے آغاز کے بعد انہوں نے دوبارہ فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔
ایک ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق سمادی مارٹر گولے کے حملے میں ہلاک ہوئے۔ایرانی نیوز ایجنسی نے سمادی کی تصویر شائع کی ہے جس میں وہ ایران سے باہر کارروائیوں کے لیے پاسداران انقلاب کے کمانڈر سلیمانی کے ساتھ نظرآرہے ہیں۔فوج کے ذرائع کے مطابق شامی فوج اور ان کی اتحادی ملیشیا نے داعش کو بے دخل کرکے البو کمال کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا تھا۔
واضح رہے کہ 31 اگست 2016 میں شام کے دارالحکومت دمشق کے بعد دوسرے اہم شہر حلب میں جاری لڑائی کے دوران ایران کی پاسداران انقلاب کے مزید ایک بریگیڈیئر جنرل احمد غلامی ہلاک ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ سال 2012 سے شام میں جاری مسلح کشیدگی میں اب تک ایرانی دعوے کے مطابق ان کے 6 جنرلز اور بڑی تعداد میں سینئر فوجی اہلکار ہلاک ہوئے۔ایرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ شام میں ہلاک ہونے والا ایرانی جنرل احمد غلامی 1980 میں ایران عراق جنگ میں کمانڈر تھا اوروہ شام میں تعیناتی سے قبل ریٹائر ہوچکا تھا۔
14 مئی 2016 کو لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قتل اور انٹرنیشنل کریمینل کورٹ کی جانب سے جنگی جرائم کے مرتکب ہونے کے الزامات کا سامنا کرنے والے حزب اللہ کے کمانڈر مصطفی امین بدرالدین شام کے شہر دمشق کے ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے ایک بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے تھے۔7 مئی 2016 کو ایرانی حکام نے تصدیق کی تھی کہ شام کے دوسرے بڑے شہر حلب کے قریب لڑائی میں ان کے 13 فوجی ہلاک ہوگئے، اس نقصان کو شام میں ایران کا اب تک کا سب سے بڑا جانی نقصان قرار دیا جارہا تھا۔
9 اکتوبر 2015 کو ایرانی آرمی کے مطابق شام کے شہر حلب میں داعش کے حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حسین ہمدانی ہلاک ہوگئے تھے۔بریگیڈیئر جنرل حسین ہمدانی داعش کے خلاف شامی آرمی کو معاونت فراہم کرنے کے لیے فوجی مشاورت کار کے طور پر شام میں موجود تھے۔