کراچی: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پورٹ قاسم پر دوسرے ایل این جی ٹرمینل کا افتتاح کر دیا۔ پورٹ قاسم پر دوسرا ایل این جی ٹرمینل 50 ارب روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا جب کہ ٹرمینل پر پہلا ایل این جی جہاز لنگر انداز ہو گیا ہے۔
ایل این جی ٹرمینل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت نے جو بھی منصوبہ شروع کیا اسے تکمیل تک پہنچایا ہے جب حکومت سنبھالی تو ملک میں توانائی کا شدید بحران تھا جبکہ بجلی کی قلت کے باعث صارفین اور صنعتیں متاثرہو رہی تھیں۔ کھاد کے کارخانے اور گھریلو صارفین کو گیس کی کمی کا سامنا تھا۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ توانائی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں اور گیس سے چلنے والے تین بجلی گھر جلد کام شروع کر دیں گے جب کہ دوسرے ایل این جی ٹرمینل کی تنصیب سے ہمیں وافر مقدار میں گیس میسر ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں گیس سے چلنے والے مزید بجلی گھر بھی لگ رہے ہیں۔ توقع ہے کہ ملک میں مزید ایل این جی ٹرمینلز لگیں گے اور ایل این جی ٹرمینل میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ ریگولیٹری فریم ورک فراہم کرناہے اور آئندہ 3 سال میں ایل این جی کی طلب 30 ملین ٹن سے تجاوز کر جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں ایل این جی ٹرمینل اپنی مکمل صلاحیت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ پاکستان گیس پورٹ کنسورشیم کے تعاون سے ٹرمینل لگایا گیا ہے جبکہ کنسورشیم میں چین، جاپان اور یورپ کی کمپنیاں شامل ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں