نیویارک : اگر آپ کے بازوﺅں یا ٹانگوں کے پٹھے کسی بھی وجہ سے اکڑاﺅیا درد کا شکار ہوجائیں تو آپ گرم اور ٹھنڈی تھراپی سے ان مسائل کا علاج کرسکتے ہیں۔آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ کون سی تھراپی کب اور کیسے کی جائے۔
گرم تھراپی: اس تھراپی کا مقصد خون کی گردش کو تیز کرکے جسم کے مختلف حصوں کو آکسیجن کی سپلائی بڑھانا ہے۔اس کی وجہ سے جوڑوں کا درد بھی ٹھیک ہوتا ہے اور ساتھ ہی مسلز کا کھچاﺅ بھی نارمل ہوتا ہے
گرم تھراپی کی مختلف اقسام: یہ تھراپی پرنم اور خشک دونوں طریقوں سے جسم کے مخصوص حصوں پر کی جاسکتی ہیں۔مثال کے طور پر آپ گرم پیڈ،گرم تولیہ یا گرم پانی کی بوتلوں کا استعمال کرتے ہوئے مسلز کی ٹکور کرسکتے ہیں۔یاد رہے کہ تھراپی کرتے وقت بہت زیادہ گرمائش کا استعمال نہ کریں بلکہ نیم گرم تھراپی کا استعمال کریں تاکہ جلد کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔آپ کسی تولیے کو گرم کرکے درد والی جگہ پرلگاسکتے ہیں لیکن یہ دورانیہ 20منٹ سے زیادہ نہ ہو۔آپ کو یہ بھی چاہیے کہ گرم شاور لیتے ہوئے اپنے جسم کو پرنم رکھیں تاکہ آپ کی جلد پانی کی کمی کا شکار نہ ہو۔
گرم تھراپی کب استعمال کی جائے:آپ اس تھراپی کو کمر،گردن اور جوڑوں کے درد کے لئے استعمال کرسکتے ہیں۔اگر درد ایک یا دو دن پرانی ہے تو اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔اسی طرح پرانی دردوں کے لئے بھی اس طریقے کو فائدہ مند پایا گیا ہے۔
ٹھنڈی تھراپی: یہ تھراپی مخصوص جگہوں پر 5سے10منٹ تک استعمال کی جاسکتی ہے۔جسم پر چوٹ لگنے کی صورت میں سوزش ہوجاتی ہے اور یہ تھراپی بہت آرام پہنچاتی ہے۔اس تھراپی میں خون کے بہاﺅ کو سست کرنے سے درد میں کمی کی جاتی ہے۔اکثر کھلاڑیوں کو میدان میں چوٹ لگنے کی صورت میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے کہ اس کی وجہ سے فوری آرام ملتا ہے۔اس سے بہتے ہوئے خون کو بھی روکنے میں مدد ملتی ہے۔
ٹھنڈی تھراپی کی مختلف اقسام:آپ چاہیں تو کسی جیل،ٹھنڈی سبزیوں کے بیگ یا یخ بستہ تولیے سے پٹھوں کا مساج کرسکتے ہیں۔کچھ ماہرین صحت ٹھنڈی سبزیوں کے بیگ کے استعمال کامشورہ دیتے ہیں ۔برف کے استعمال کی صورت میں دہ دیر تک مساج نہ کریں کیونکہ ایسی صورت میں ٹشوز کے متاثر ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔اسے 20منٹ سے زیادہ ہرگز استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
ٹھنڈی تھراپی کب استعمال کی جائے:کسی بھی تازہ چوٹ کی صورت میں اس سے استفادہ حاصل کیا جاسکتا ہے،ایسی چوٹ جو گذشتہ 24سے48گھنٹوں میں لگی ہو۔اسے کسی بھی صورت اکڑے ہوئے پٹھوں پر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔