نیویارک : پاکستان اور دنیا بھر میں انرجی ڈرنکس کا استعمال بہت زور وشور سے کیا جاتا ہے اور نوجوان تو اسے کے دیوانے ہوچکے ہیں لیکن یہ مشروب اس قدر خطرناک ہے کہ یہ انسان کو خطرناک مرض ہیپا ٹائٹس کا مریض بناسکتا ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ مشروب میں چینی تو ہوتی ہی ہے لیکن ساتھ ہی وٹامن بی3اور’نیاسین‘ کی ڈھیروں مقدار ہوتی ہے جو کہ جگر کے لئے انتہائی مہلک ہے۔یونیورسٹی آف فلوریڈا کے ڈاکٹر ویکاس کھولر کا کہنا ہے کہ نیاسین ہمارے جگر میں سٹور ہوتی ہے اور جب اس کی بہت زیادہ مقدار جگر میں اکٹھی ہوجاتی ہے تو اس میں خرابی ہونے لگتی ہے ۔’’جب جگر میں خرابی ہوتی ہے تو یہ صحیح طرح سے کام نہیں کرپاتا،جسم میں زہریلے مادے اکٹھے ہونے لگتے ہیں اور ہیپاٹائٹس جیسی خطرناک بیماری لاحق ہوجاتی ہے۔‘‘اس کا کہنا تھا کہ ایک بالغ انسان کو دن میں زیادہ سے زیادہ 16ملی گرام نیاسین لینی چاہیے اور اس کی خطرناک حد35ملی گرام ہے لیکن انرجی ڈرنکس میں یہ مقدار 40ملی گرام تک چلی جاتی ہے جس سے بیماریاں جنم لیتی ہیں۔اگر آپ ایک سے زائد یہ مشروب پی جاتے ہیں توآپ خود اندازہ کرسکتے ہیں کہ اس کا انجام کیا ہوگا۔ڈاکٹرایلن ایروگون کا کہنا ہے کہ اگر آپ ایک انرنجی ڈرنک پی لیتے ہیں تو اس کا اتنا زیادہ نقصان نہیں لیکن اگر اس سے زیادہ مقدار اور روزانہ اس کا استعمال شروع کردیتے ہیں تو یہ انتہائی خطرناک اور قبیح عادت ہے۔