کراچی: شہر قائد سے تعلق رکھنے والا ایک اور نوجوان محمد احمد باڈی بلڈر بننے کے چکر میں غلط کوچ کے مشوروں پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنی قیمتی جان گوا بیٹھا، دوستوں کا کہنا ہے کہ اُس نے کوچ کے کہنے پر ادویات کا استعمال کیا۔
دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے نوجوان اپنے جسم کو خوبصورت بنانے کے لیے باڈی بلڈنگ کلب (جم) جوائن کرتے ہیں تاہم ان لڑکوں میں کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جو اپنے کوچ (سیئنر) کے کہنے پر عمل کرتے ہیں اور جسم کو مختصر عرصے میں خوبصورت بنانے کے چکر میں ڈاکٹر کی تجویز کے بغیر غلط ادویات کا استعمال شروع کردیتے ہیں۔
کراچی سے تعلق رکھنے والا علی احمد نامی نوجوان غلط ادویات کے استعمال کے باعث دنیا سے رخصت ہوگیا۔ اُن کے دوست ہلال عارفین کا کہنا ہے کہ ’’احمد جسم کو خوبصورت بنانے کے لیے کوچ کے مشورے پر ادویات کا استعمال کرتا تھا اور یہی ادویات اُس کے لیے جان لیوا ثابت ہوئیں‘‘۔
فیس بک پر کی گئی پوسٹ میں علی احمد کے دوست نے کہا ہے کہ ’’وہ ہمیں کہتا تھا کہ دیکھو میرا جسم تین ماہ میں کتنا خوبصورت ہوگیا مگر ایک دم اُس کی طبیعت خراب ہوئی اور جب ڈاکٹرز نے ٹیسٹ کروائے تو اُن میں ایک بات سامنے آئی کہ ادویات کے استعمال کے باعث بظاہر خوبصورت نظر آنے والا جسم اندر ونی حصوں میں خطرناک بیماریاں پھیلا رہا ہے‘‘۔
انہوں نے پوسٹ میں کہا ہے کہ ’’ ٹیسٹ کی رپورٹس آنے پر ڈاکٹرز نے انکشاف کیا کہ علی احمد مسلسل ادویات کا استعمال کررہا تھا جس کے باعث اُس کے گردے اور جگر بالکل ناکارہ ہوئے اور وہ چل بسا‘‘۔
حلال عارفین نے اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ ’’احمد علی کے انتقال سے وہ نوجوان سبق حاصل کریں جو مختصر وقت میں اپنے جسم کو خوبصورت دکھانے کے لیے غلط ادویات استعمال کرکے جان لیوا بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں‘‘۔انہوں نے ایسے ٹرینرز پر بھی تنقید کی ہے جو روزانہ نوجوانوں کو بے وقوف بنا کر اپنی ادویات فروخت کرتے ہیں اور نوجوانوں کو غلط ادویات کے استعمال پر آمادہ کرنے کی کوششوں میں رہتے ہیں۔