لاہور : ا سمارٹ فون اور انٹرنیٹ صارفین ذاتی معلومات کے تحفظ کیلئے سے زیادہ فکرمند رہتے ہیں اور ایسی کمپنیوں سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں جو صارفین کی ذاتی معلومات میں مداخلت کرتی ہیں لیکن ایسے افراد کیلئے تشویشناک خبر یہ ہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ محفوظ سمجھی جانے والی کمپنی بھی ڈیٹا چرا رہی ہے۔دنیا بھر کے لوگ ذاتی معلومات کے تحفظ کے معاملے میںآئی فون پر بہت زیادہ اعتماد کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی ذاتی معلومات بالکل محفوظ ہیں تاہم بری خبر یہ ہے کہ ایپل بھی اپنے صارفین کی ذاتی معلومات اکٹھی کرتی ہے اور اس سے بھی بری خبر یہ ہے کہ یہ بات صارفین کے علم میں لائی ہی نہیں جاتی۔
روس کی ڈیجیٹل فرانزک کمپنی ’’ایلکوم سافٹ‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ جن آئی فونز میں آئی کلاؤڈ لگا ہوتا ہے وہ فون خودکار طریقے سے صارفین کی کال کی تفصیلات سرورز میں اپ لوڈ کرتے ہیں۔ ان تفصیلات میں فون کالز کا تمام ڈیٹا بمعہ تاریخ، وقت اور دورانیہ شامل ہوتا ہے اور کمپنی یہ ڈیٹا 4 مہینے تک سرورز پر رکھتی ہے۔ اس ڈیٹا میں مسڈ اور بائی پاس ہونے والی کالیں بھی شامل ہوتی ہیں۔ اس سے بھی بری خبر یہ ہے کہ ایف بی آئی اور سی آئی اے جیسی کوئی بھی ایجنسی فون سے ڈائریکٹ ڈیٹا حاصل نہ ہونے کی صورت میں ایک عدالتی حکم کے ذریعے کمپنی سے یہ تمام تفصیلات حاصل کر سکتی ہے۔
کمپنی کے مطابق امریکہ میں بڑی سیلولر کمپنیاں ایک سال سے بھی زیادہ تک کالز کی معلومات رکھ سکتی ہیں۔ اسی طرح آئی فون کے فیچر ’’فیس ٹائم‘‘ کے ذریعے کی جانے والی آڈیو اور ویڈیو کالز کی معلومات بھی سروز پر اپ لوڈ ہوتی ہیں جبکہ آئی او ایس ورژن 10 میں تو دیگر ایپلی کیشنز جیسا کہ واٹس ایپ، سکائپ اور وائبر وغیرہ سے کی جانے والی بات چیت کا ڈیٹا بھی آئی کلاؤڈ کے سروز پر بھیجا جا رہا ہے۔