حلب میں شدید بمباری سے ہسپتال، سکول ،بلڈ بینک سمیت ہر طرف تباہی

11:00 AM, 20 Nov, 2016

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت کے کہنا ہے کہ حلب میں ہونے والی شدید بمباری کے نتیجے میں حزب اختلاف کے زیرکنٹرول مشرقی حلب میں طبی سہولیات ختم ہو چکی ہیں۔حکومتی فورسز کی جانب سے گزشتہ پانچ دنوں سے جاری فضائی اور توپ خانوں کی بمباری سے تمام عارضی اسپتالوں میں سہولیات ناپید ہوگئیں۔
برطانوی خبرایجنسی کاکہناہے کہ حلب میں بعض اسپتالوں میں سہولیات توموجودہیں تاہم   لوگ وہاں جانے سے خوف محسوس کررہےہیں۔
شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے کے مطابق ہفتےکو ہونے والی شدید بمباری میں بچوں سمیت27افراد جاں بحق ہوئے۔دوسری جانب شامی شہری دفاع کاکہنا ہے ہفتے کو ہونےوالی شدید بمباری میں 61افرادجان کی بازی ہارگئے۔
وائٹ ہاوس کی جانب سے ہفتے کے روز اسپتالوں اور دیگر طبی سہولیات کے اداروں پر شدید بمباری کی شدید مذمت کی گئی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل حلب میں شامی طیاروں نے بچوں کے اسپتال،اسکول، بلڈ بینک اور ایمبولینس پر بم گرائے گئے۔شامی ابزرویٹری کا کہنا تھاکہ بمباری میں کم از کم پانچ بچوں سمیت 21افراد جان کی بازی ہارگئے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت کے کہنا ہے کہ حلب میں اب تک ہونے والی شدید بمباری کے نتیجے میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں طبی سہولیات ختم ہو چکی ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگینائزیشن کا کہنا ہے کہ حکومتی فورسز کی جانب گذشتہ پانچ دنوں سے جاری فضائی اور توپ خانوں کی بمباری سے تمام عارضی ہسپتالوں میں سہولیات ختم ہو چکی ہیں ۔ دیگر اطلاعات سے معلوم ہوا ہے کہ بعض ہسپتالوں میں سہولیات تو  ہیں لیکن لوگ وہاں جانے سے خوفزدہ ہیں۔وہائٹ ہاوس سے جاری ہونے والے بیان میں ہسپتالوں پر ہونے والے حملے کو ’وحشیانہ‘ قرار دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اکتوبر کے اختتام تک فضائی حملوں میں 700 سے زائد عام شہری مارے گئے۔

مزیدخبریں