پاکستانی سٹریٹ پرفارمرز کی زندگیاں خطرے میں ڈال کر متعصب صحافی کرسٹینا اور نیویارک ٹائمز نے صحافتی روایات کی دھجیاں اڑادیں

پاکستانی سٹریٹ پرفارمرز کی زندگیاں خطرے میں ڈال کر متعصب صحافی کرسٹینا اور نیویارک ٹائمز نے صحافتی روایات کی دھجیاں اڑادیں

واشنگٹن : متعصب صحافی کرسٹینا گولڈ بم نے نیویارک ٹائمز میں چھپنے والے اپنے آرٹیکل میں تمام صحافتی روایات اور قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیردیں۔ پاک فوج اور آئی ایس آئی کی دشمنی میں  عام غریب سٹریٹ پرفارمرز کی زندگیوں کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

پاکستانی دار الحکومت کے پرفارمرز کے بارے میں تو کرسٹینا گولڈ نےمتعصبانہ رپورٹ لکھی لیکن  کبھی یورپ اور امریکا میں ایسے سٹریٹ پرفارمرز پر  کوئی آرٹیکل نہیں لکھا جہاں انہیں اُن ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ایجنٹ ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہو۔

 نیویارک ٹائمز  نے بھی کبھی ایسی جرات نہیں کی ایسے فضول اور من گھڑت خیالات چھاپ کر اُن ممالک کے عام غریب سٹریٹ پرفارمر کی زندگی کو کسی خطرے سے دوچار کرے۔ ان غریب پرفارمرز کو اگر کوئی دہشتگرد آئی ایس آئی کا ایجنٹ سمجھ کر مار ڈالے تو اس کا خون کرسٹینا گولڈ بم اور نیویارک ٹائمز کے سر ہوگا۔

کرسٹینا گولڈبم اور نیویارک ٹائمز  کے ایسے منافقت اور ڈبل سٹینڈرڈ سے بھرے  قابلِ نفرت  اقدام  کی ہر جگہ ہر ممکن حد تک مذمت ہونی چاہیے۔ 

مصنف کے بارے میں