وزیراعلیٰ حمزہ شہباز لاہور شہر میں صفائی کے نظام کو خوب سے خوب تر بنانے کے مشن پر گامزن ہیں۔ انہوں نے صفائی کے مستقل نظام کیلئے قابل عمل منصوبے کو جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کم اور طویل عرصے کے منصوبے بنا کر تیزی سے آگے بڑھا جائے کیونکہ صفائی نصف ایمان ہے اور عام آدمی کو صاف ستھرا ماحول دینا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔لاہور کو ماضی کی طرح پھر سے صاف ستھرا اور خوبصورت بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ نے اس بات پر افسوس کا اظہار بھی کیا کہ میاں شہباز شریف نے دن رات محنت کر کے زندہ دلان لاہور کو صاف ستھرا شہر دیا مگر چار برس میں اس کا برا حشر کر دیا گیا۔اب یونین کونسل کی سطح پر منتخب نمائندوں کو بھی صفائی کے انتظامات کے حوالے سے متحرک کیا ہے ۔انہوں نے صفائی کے انتظامات کی روزانہ کی بنیاد پر دیکھ بھال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صرف پوش علاقے ہی نہیں گلی محلوں میں بھی صفائی نظر آنی چاہئے۔موجودہ وسائل اور عملے کے ذریعے بروقت کوڑا کرکٹ اٹھایا جائے ۔
لاہور کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے وزیر اعلیٰ کے اقدامات انتہائی احسن عمل ہے۔وہ لاہور شہر کو صاف ستھرا اور منظم حالت میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ شہر کی صفائی اور خوبصورتی کا عمل وہیں سے شروع کریں جہاں سے منقطع ہوا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی صفائی کیلئے مشینوں کو مرمت کرکے استعمال میں لایا جائے۔ ایل ڈبلیو ایم سی اور واسا کے ملازمین خدمت کے جذبے سے فرائض سرانجام دیں۔ گرمی میں شہریوں کو پانی کی سپلائی میں تعطل نہیں ہونا چاہیے۔ جولائی اگست میں آنے والے مون سون کے حوالے سے انہوں نے ہدایت کی
ہے کہ مون سون کی آمد سے قبل نالوں کی صفائی کا کام مکمل کیا جائے اور بارش میں بروقت نکاسی آب کیلئے فول پروف میکانزم وضع کیا جائے۔
میاں حمزہ شہباز نے لاہور کی صفائی ستھرائی اور خوبصورت بنانے کی ذمہ داری اپنے معاون خصوصی خواجہ احمد حسان کے سپرد کی ہے جنہیں حال ہی میں وزیر اعلیٰ کا معاون خصوصی مقرر کیا گیا ہے۔ خواجہ احمد حسان گذشتہ ادوار میں بھی اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ ایک اجلاس میں ان کو شہر میں جاری ترقیاتی کاموں اور کارکردگی سے متعلق آگاہ کیا گیا۔
جہاں تک خواجہ احمد حسان کاتعلق ہے تو وہ انتہائی مخلص ، محنتی اور دیانتدار سماجی و سیاسی کارکن ہیں۔ لاہور شہر کی حالت بہتر بنانے کیلئے ان سے زیادہ بہتر شخص کوئی نہیں۔وہ لاہور کے چپے چپے سے واقف ہیں۔ عوام میں انتہائی مقبول اور ہر دل عزیز شخصیت ہونے کی وجہ سے لوگ ان پر اعتماد کرتے ہیں اور ان کی بات مانتے ہیں۔ امید ہے کہ خواجہ صاحب وزیر اعلیٰ کی امیدوں پر پورا اترتے ہوئے جلد ہی لاہور کی حالت بدل ڈالیں گے ۔ اس سلسلے میں انہوں نے مقامی افسران کوصفائی ستھرائی اور ترقیاتی کاموں کو بہتر اور تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سے ارکان صوبائی و قومی اسمبلی نے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر حمزہ شہباز نے کہا کہ وہ سیاست نہیں بلکہ اللہ کی مخلوق کو راضی کرنا چاہتے ہیں اور اللہ کی مخلوق اسی وقت راضی ہوگی جب ہم اس کے کام آئیں گے۔ ہم نے پہلے بھی ہر اقدام آئین اور قانون کے مطابق کیا اور آئندہ بھی آئین اور قانون کے تحت چلیں گے۔ پنجاب میں اتحادیوں کے ساتھ بہترین ورکنگ ریلیشن شپ ہے۔ عوامی خدمت کے سفر میں سب کو ساتھ لے کر چلوں گا اور مل کر خلق خدا کی خدمت کریں گے۔
ایک بات تو طے ہے کہ جب سے میاں محمد حمزہ شہباز وزیراعلیٰ بنے ہیں لاہور سمیت پنجاب بھر میں عوامی سرکاری اداروں کی کارکردگی میں برق رفتاری کے ساتھ بہتری آئی ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے وعدے صرف وعدے ہی نہیں بلکہ وہ ان پر عمل درآمد بھی کریں گے۔ یہ ان کی حقیقی عوامی خدمت کی سیاست کی کھلی دلیل ہے۔ان کی قیادت میں آج پنجاب اور لاہور کی سڑکوں پر صفائی کے موثر انتظامات ہو رہے ہیں۔ ترقیاتی منصوبوں پر کام میں تیزی سے عوام مطمئن نظر آتے ہیں۔
ہمیں امید ہے کہ میاں حمزہ شہباز اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے صوبے کے بہترین اور شاندار وزیراعلیٰ ثابت ہوں گے۔ یوں مسلم لیگ ن کی مقبولیت ہر گزرتے دن کیساتھ بڑھے گی۔ میاں محمد حمزہ شہباز شریف کی کامیابی کیلئے ہماری دعائیں محنت اور اخلاص نیک نیتی سے عوامی خدمت اور مسلم لیگ ن پر مرکوز ہے۔ان کی محنت اور عوام سے محبت رنگ لائے گی اور پنجاب ایک بار پھر چمک دمک کرنے لگے گا۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ صاف ستھرا باغوں کا شہر حکومتی بے توجہی کے سبب کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ہے۔ شہر کی صفائی کی صورتحال بہتر کرنے کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے آج یہ دن دیکھنا پڑا۔ اب وزیر اعلیٰ اور ان کے معاون خصوصی خواجہ احمد حسان کی شب و روز محنت اور لگن سے لاہور شہر ایک بار پھر باغوں اور پارکوں کا شہر بن جائے گا۔ نئے پارک اور گراؤنڈ بننے ، درخت لگنے سے لاہور کے موسم میں بھی تبدیلی آئے گی۔ ہر سال سردیوں میں آنے والی سموگ کے خاتمے کیلئے بھی درخت بہت ضروری ہیں۔ اس کے علاوہ ٹریفک کے بڑھتے ہوئے اژدھام اور دھوئیں کی آلودگی کو روکنے میں بھی کافی مدد ملے گی۔