جنیوا: مظلوم اور نہتے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے اسرائیلی مظالم کو بے نقاب کرنے کے لئے پاکستان کی درخواست پر اقوامِ متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل نے خصوصی اجلاس طلب کر لیا۔
اقوامِ متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل نے اعلان کیا ہے کہ 27 مئی کو مقبوضہ بیت المقدس سمیت فلسطینی علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر خصوصی اجلاس منعقد ہو گا۔کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اجلاس اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے کوارڈینیٹر کے طور پر پاکستان کی درخواست پر بلایا گیا ہے۔
بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ 47 رکنی کونسل کے کتنے ارکان نے یہ اجلاس بلانے کی حمایت کی تاہم کونسل کا خصوصی اجلاس بلانے کے لیے کم از کم ایک تہائی ارکان کی حمایت تو درکار ہوتی ہے۔ اقوامِ متحدہ کی حقوقِ انسانی کونسل کے اس اعلان کے بعد اسرائیل کے سفیر میراو ایلون نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ آئندہ جمعرات کے اجلاس کی مخالفت کریں۔
خیال رہے کہ وزیر خارجہ فلسطینی امن مشن اور او آئی سی اور عرب لیگ کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کے لیے طلب کیے گئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک پہنچ گئے ہیں۔
اپنی آمد کے فوراً بعد شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے ورکنگ ڈنر کی میزبانی کی تاکہ فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔
وزیر خارجہ نے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمیں اُمید ہے کہ یو این جی اے کا اجلاس اسرائیلی جارحیت کے خاتمے اور فلسطین کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کے لیے ایک مضبوط پیغام بھیجے گا'۔
عشائیے میں مقبوضہ فلسطین کی بگڑتی صورتحال اور یو این جی اے اجلاس سے قبل او آئی سی ممبر ممالک سے متفقہ اور غیر متزلزل ردعمل دینے کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی گئی۔
شاہ محمود قریشی نے نشاندہی کی کہ اسرائیل کی جانب سے بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف بلا امتیاز قوت کے استعمال نے پوری امت مسلمہ کو مشتعل کردیا ہے۔
انہوں نے اسرائیلی اقدامات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے خواتین اور بچوں سمیت متعدد بے گناہ جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔ اسرائیل نے رمضان کے مہینے کے دوران مسجد اقصی میں فلسطینی نمازیوں کے خلاف جان بوجھ کر اور منظم حملہ کیا تھا جس سے مقدس مقام کے تقدس کو پامال کیا گیا۔
انہوں نے غیر قانونی بستیوں میں توسیع کی اسرائیل کی پالیسی کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کو جبری طور پر بے دخل کرنے اور ان کے مکانوں کو مسمار کرنے کی بھی مذمت کی۔
وزیر خارجہ نے تمام برادر او آئی سی ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستان کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے میں فعال کردار ادا کیا۔
پاکستان کے اقوام متحدہ کے مشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ کا نیویارک کا دورہ فلسطینیوں کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی حمایت کو متحرک کرنے کے لیے پاکستان کی سفارتی رسائی کا حصہ تھا۔
وزیر خارجہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کریں گے اور اس معاملے پر پاکستان کے مؤقف کو اجاگر کریں گے۔